Book Name:Burai Ke Peshwa Mat Bano

ان آیات کے تحت تفسیرقرطبی میں ہے: یہ بُرائی کےپیشواکا ذِکْر ہے (یعنی وہ شخص جس نے بُرائی ایجاد کی یا جس کی بُرےکاموں میں پیروی کی جاتی تھی، یہ اس کا حال ہے)، اسے روزِ قِیامت نام لے کر پُکارا جائے گا، وہ حساب کے لئے آگے بڑھے گا، اب اس کے ہاتھ میں کالا سیاہ اَعمال نامہ دیا جائےگا، اس پر کالے رنگ سے اعمال لکھے ہوں گے، اب اسے اَعْمال نامہ پڑھنے کا حکم دیا جائے گا، چنانچہ وہ پہلے اپنی نیکیاں پڑھنا شروع کرے گا، پڑھتا جائے گا، پڑھتا جائے گا، یہاں تک کہ سمجھے گا کہ میرے پاس اتنی نیکیاں ہیں، لہٰذا میں بخشا ہی جاؤں گا مگر وہ نیکیاں پڑھتے پڑھتے جونہی آخر تک پہنچے گا تو وہاں لکھا ہو گا: ہٰذِہٖ حَسَنَاتُکَ وَ قَدْ رُدَّتْ عَلَیْکَ یہ تیری نیکیاں ہیں، جو سب کی سب رَد کی جاتی ہیں۔ یہ پڑھ کر اس کا چہرہ سیاہ ہو جائے گا، دل پر غم چھا جائے گا، بھلائی سے مایُوس ہو کر اب وہ اعمال نامے کی دوسری طرف دیکھے گا، وہاں اُس کے گُنَاہ ہی گُنَاہ لکھے ہوں گے، وہ ایک ایک گُنَاہ پڑھتا جائے گا، اس پر غم بالائے غم چھاتا جائے گا، چہرے کی سیاہی بڑھتی جائے گی، جب پڑھتے پڑھتے آخر میں پہنچے گا تو لکھا ہو گا: ہٰذِہٖ سَیَّئَاتُکَ وَ قَدْ ضُوْعِفَتْ عَلَیْکَ یہ تیری بُرائیاں ہیں، آج ان کا دُگنا عذاب ہو گا (یعنی تمہاری بُرائی کا بھی عذاب تمہیں ہو گا، پِھر تیرے سبب سے جو بُرے بنے، ان کا گُنَاہ بھی تمہارے اَعْمَال نامے میں ڈالا جائے گا)، اب اس کی آنکھیں نیلی ہو جائیں گی، چہرہ بالکل سیاہ پڑ جائے گا، اسے تارکَول کا لباس پہنا دیا جائے گا، پِھر حکم ہو گا: جا! وہ لوگ جو تیرے پیچھے (لگ کر بُرے رستے پر) چلتے رہے، اُنہیں اپنا اَنجام بتا۔ اب یہ اپنے ماننے والوں کے پاس پہنچے گا اور کہے گا: ہائے ہائے! کاش! مجھے میرا اعمال نامہ نہ دیا جاتا، کاش! میں نہ جانتا کہ حساب کیا ہوتا ہے، کاش! موت میرا کام تمام کر دیتی...!! ([1])  


 

 



[1]...تفسیر قرطبی، پارہ:29، سورۂ حاقۃ،  زیرِ آیت:24، جلد:9، صفحہ:172۔