Book Name:Burai Ke Peshwa Mat Bano

اس لئے کہ یہ کتاب قرآنِ مجید اور ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تمہاری کتابوں کی تصدیق کرنے والے ہیں۔ تمہاری کتابوں میں یہ لکھا ہے، تمہارے نبیوں نے تمہیں یہ بتایا ہوا ہے کہ *اس شکل و شباہت والے *ایسے اعلیٰ اخلاق و صفات والے *ایسی اعلیٰ خوبیوں والے *مکہ میں پیدا ہو کر مدینے کی طرف ہجرت فرمانے والے *اچھے کام سِکھانے والے *سیدھا رستہ دِکھانے والے *سچی بات بتانے والے *توحید کا سبق پڑھانے والے *کُفر و گمراہی مٹانے والے *رحمٰن کی طرف سے قرآن لانے والے *مرجھائی ہوئی کلیاں کھلانے والے *روتوں کو ہنسانے والے *جَلتوں کو بجھانے والے *فرش پر رہ کر عَرش پر حکومت فرمانے والے *صحرائے عرب میں بیٹھ کر سارے جہان کو دیکھنے والے محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لانے والے ہیں۔ اب جب ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے، اللہ پاک کی طرف سے ان پر قرآن نازِل ہو رہا ہے، پس ان کے آنے اور قرآن سُنانے سے تمہاری کتابیں سچّی ثابت ہو گئیں کہ اُن کتابوں میں جیسا کہا تھا، بالکل ویسا ہی ہوا۔ لہٰذا اپنی کتابوں پر پُوری طرح ایمان رکھنے کی خاطِر ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا کلمہ پڑھ کر اُن کے دامنِ کرم میں داخل ہو جاؤ! ([1])

وَ لَا تَكُوْنُوْۤا اَوَّلَ كَافِرٍۭ بِهٖ۪- (پارہ:1، البقرۃ:41)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور سب سے پہلے اس کا انکار کرنے والے نہ بنو۔

آیتِ کریمہ کے اس حصّے کا ایک معنیٰ عُلَمائے کرام نے یہ بتایا کہ اے عُلَمائے بنی اسرائیل!


 

 



[1]... تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:41، جلد:1، صفحہ:331-332مفصلاً۔