Book Name:Namaz Ba-Jamat Ke Fazail

تھے۔([1]) آپ کے نمازِ باجماعت کے جذبے کا یہ عالَم تھا کہ فرماتے ہیں: مسلسل 40 سال تک میری ایک مرتبہ کے علاوہ کبھی تکبیرِ اُولیٰ فوت نہیں ہوئی۔ جس دن میری والدہ کا اِنتقال ہُوا، اُس دن ایک وقت کی جماعت چھوٹ گئی تو میں نے اس خیال سے کہ جماعت کی نماز کا 25 گُنَا ثواب ملتا ہے، وہی نماز میں نے اکیلے میں 25مر تبہ پڑھی، پھر مجھے کچھ اُوْنگھ آگئی تو کسی نے خواب میں آکر کہا:25نمازیں تو تم نے پڑھ لیں مگر فرشتوں کی آمین کا کیا کرو گے؟([2])

اے عاشقان ِ رسول! اللہ پاک کے نیک بندوں کے جماعت کے جذبے کا کیا کہنا! کہ ایک نماز کی جماعت فوت ہو جانے پر حضرت محمد بن سماعہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے وہ نماز 25 بار پڑھی!

ہو کرم اے رَبِّ رحمت! پئے سرورِ رسالت

نہ    نمازِ   باجماعت   کی   چھٹے    کبھی   سَعَادت([3])

پیارے اسلامی بھائیو! مزید اس واقعہ میں فرشتوں کی آمین کا بھی بیان ہوا، نمازِ باجماعت میں سورۂ فاتِحہ کے بعد آہستہ آواز میں آمین کہی جاتی ہے، اسی طرح دُعا کے بعد بھی ہم آمین کہتے ہیں، آمین کے معنی ہیں: ایسا ہی ہو۔ فِرشتوں کی آمین کی بھی کیا بات ہے! فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے: جب اِمام غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠(۷) کہے تو آمین کہو! کہ جس کا آمین کہنا فرشتوں کے آمین کہنے کے مطابق ہوگا، اُس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔([4])


 

 



[1]...تَارِیْخ بَغْدَاد، رقم:921، محمد بن سماعۃ بن عبیداللہ، جلد:2، صفحہ:404۔

[2]...تَارِیْخ بَغْدَاد، رقم:921، محمد بن سماعۃ بن عبیداللہ، جلد:2، صفحہ:404۔

[3]...فیضانِ نماز، صفحہ:168۔

[4]...بُخاری، کتاب الاذان، باب جہر الماموم بالتامین، صفحہ:251، حدیث:782۔