Book Name:Namaz Ba-Jamat Ke Fazail

سے رَبِّ کریم کے حُضُور سَر جھکاؤ گے، سَر سجدے میں رکھ کر سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہو گے تو اس کی بَرَکت سے تمہارا غُرور ٹوٹے گا، دِل میں عاجزی آئے گی اور تمہیں خُود پسندی کی آفت سے نِجات مِل جائے گی۔([1])

وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ (پارہ:1، البقرۃ:43)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور زکوٰۃ ادا کرو۔

اس کی بَرَکت سے مال کی محبّت دِل سے نکل جائے گی اور

وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) (پارہ:1، البقرۃ:43)

ترجمہ کنزُ العِرفان: اور رُکوع کرنے والوں کے ساتھ رُکوع کرو۔

یعنی باجماعت نماز پڑھو! جب تم مسجِد میں حاضِر ہو کر دوسرے مسلمانوں کے ساتھ مِل کر صَفْ میں کھڑے ہو گے، جب دیکھو گے کہ

ایک ہی صَفْ میں کھڑے ہو گئے محمود و اَیاز

نہ   کوئی    بندہ    رہا،   نہ    کوئی   بندہ   نَواز([2])

یعنی *کوئی اَمیر ہے یا غریب *کوئی سیٹھ ہے یا نَوکر *کوئی حکمران ہے یا عام رِعَایا میں اس کا شُمار ہے *کوئی وقت کا غَوث ہے یا عام گنہگار بندہ ہے، جب رَبِّ رحمٰن کے حُضُور حاضِر ہو گئے تو سب ایک ہی صَف میں کھڑے ہیں، کسی کے لئے علیحدہ اِمتیازی مَسْنَد تیار نہیں کی گئی کہ فُلاں حضرت اس عظیم مَسْنَدْ پر سجدہ کریں گے اور غریب آدمی زمین پر سَر رکھے گا، ایسا کوئی اِمتیاز نہیں ہے، رَبِّ کریم کے حُضُور حاضِری کا یہ عظِیم اور عاجِزی واِنکساری بھرا مَنظَر دیکھو گے، اس میں شِرکت کرو گے تو اس کی بَرَکت سے تمہارے اندر کا حَسَد دَم


 

 



[1]... تفسیرِ نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر آیت:43، جلد:1، صفحہ:339 مفصلاً۔

[2]...کلیاتِ اقبال، بانگ درا، صفحہ:193۔