Book Name:Maqam e Ibrahim Ke Faizal

(2):مقامِ ابراہیم کے فضائل

پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ کریمہ میں دوسری اَہَم بات جس کا ہمیں حکم دیا گیا، وہ ہے: مقامِ ابراہیم کی عظمت۔ اللہ پاک نے فرمایا:

وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ- (پارہ:1، البقرۃ:125)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: اور (اے مسلمانو!) تم ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ۔

بخاری و مسلم وغیرہ حدیثِ پاک کی معتبر کتابوں میں روایت ہے کہ آیتِ کریمہ کا یہ حصّہ حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ  کی مُوَافَقت میں نازِل ہوا۔([1]) چنانچہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  نے میرا ہاتھ پکڑا اور ایک سمت کو لے گئے، ایک جگہ جا کر فرمایا: اے عمر! یہ مقامِ ابراہیم ہے۔ میں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! کیا ہم اِسے اپنا مُصَلّٰی یعنی نماز کی جگہ نہ بنا لیں۔ فرمایا: ابھی اس کا حکم نہیں آیا۔

فرماتے ہیں: ابھی شام نہ ہوئی تھی کہ اللہ پاک نے یہ آیت اُتار دی اور فرمایا: مقامِ ابراہیم کو مُصَلّٰی بنا لو...!! ([2])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے مزاجِ اسلام...!! یہاں پر پہلے تو حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ  کی شان و عظمت کا اندازہ لگائیے! آپ نے اپنی ایک رائے پیش کی، اللہ پاک نے آپ کی رائے کے مُوافِق قرآنِ کریم کی آیت نازِل فرما دی۔

یہ صِرْف ایک آیتِ کریمہ نہیں ہے بلکہ قرآنِ کریم کی کُل 20 یا اس سے بھی زیادہ


 

 



[1]...بخاری، کتاب التفسیر، باب قولہ(وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى)، صفحہ:1112، حدیث:4483۔

[2]...تفسیر نسفی، پارہ:1،  سورۂ بقرۃ، زیر آیت:125، جلد:1، صفحہ:128۔