Book Name:Maqam e Ibrahim Ke Faizal

پتّھر کو خانۂ کعبہ میں لگایا گیا اُسے حجرِ اَسود کہا جاتا ہے اورجس پتّھر پر کھڑے ہوکر حضرت اِبراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام نے تعمیراتی کام کیا اُسے مقام ِ ابراہیم (ابراہیم  عَلَیْہ ِالسَّلام  کے کھڑے ہونے کی جگہ) کہا جاتا ہے۔([1])

*یہ پتّھر خانَۂ  کعبہ سے تقریباً سوا13(13.25) میٹر دور مشرِق کی جانب جلوہ فرما ہے۔  اس پر حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام   کے قدموں کے نشان اب تک مَوْجُود ہیں *پتّھر میں ہر قدم کی لمبائی 22سینٹی میٹر اور چوڑائی11 سینٹی میٹر ہےجبکہ ایک قدم کی گہرائی 10 سینٹی میٹر اور دوسرے کی 9سینٹی میٹر ہے *20ویں صَدی عیسوی میں اِس پتّھر کو چاندی کے صَنْدُوْق میں رکھ کر اُوپر ایک گنبد جیسا 18مُرَبّع میٹر کا کمرہ بنادیا گیا تھا، چونکہ یہ کمرہ طَواف میں رُکاوَٹ بنتا تھا اِس لئے اِس کی جگہ شیشے کا ایک خول تیار کیا گیا، پتّھر کو شاندار کِرِسٹل میں رکھ کر آس پاس سونے کا پانی چڑھی ہوئی جالی لگادی گئی، باہر 10مِلی میٹر ایسا شیشہ لگادیا گیا جو Bullet Proof ہونے کے ساتھ ساتھ Heat Proof بھی ہے۔ *خوش نصیب آج بھی اِس مُبارَک پتّھر کی زِیارت کرتے ہیں۔

مبارَک پتھر کو 3بار سعادت ملی

کتابوں میں لکھا ہے: حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام 3مرتبہ اس مُبارَک پتھر پر کھڑے ہوئے (1):ایک مرتبہ آپ اپنے شہزادے حضرت اسماعیل عَلَیْہ ِالسَّلام سے ملنے کے لئے ملکِ شام سے مکّہ تشریف لائے، اس وقت حضرت اسماعیل عَلَیْہ ِالسَّلام گھر پر موجود نہیں تھے، آپ کی زوجہ محترمہ نے حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام کا اَدب کیا،  ایک پتھر لا کر رکھا اور ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیرآیت:125، جلد:1، صفحہ:713۔