Book Name:Maqam e Ibrahim Ke Faizal

جاتی ہے تو غور فرمائیے! جب پتھر کی تعظیم کی یہ بَرَکت ہے تو وہ عظیم آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  جن کے حُضور پتھر سلامیاں پیش کرتے تھے، جن کی تعظیم کے لئے کعبہ جھکتا تھا، اُن عظیم آقا صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کی تعظیم دِل میں ہو تو بھلا پِھر نماز میں کیونکر خَلَلْ آئے گا۔ یقیناً وہ نماز بہت کامِل ہوتی ہے جس میں اللہ پاک کی عِبَادت کے ساتھ ساتھ تعظیمِ مصطفےٰ کا خیال بھی دِل میں موجود ہوتا ہے۔ کسی عاشقِ رسول نے کیا خُوب کہا ہے:

کیا کرم کِیَا تیری یاد نے، مجھے آ جگایا نماز میں

میرے وہ بھی سجدے ادا ہوئے، جو قضا ہوئے تھے نماز میں

وضاحت: یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم! میں نماز کے لئے کھڑا تو ہو گیا تھا مگر دِل پر غَفلَت طاری تھی، میرا جسم تو نماز میں تھا مگر دِل دُنیا کے کاموں میں مَشْغُوْل تھا، پِھر کرم ہو گیا، عین حالتِ نماز میں آپ کی یاد آ گئی، آپ کی یاد نے مجھے خوابِ غفلت سے جگا دیا، پِھر ایسے باکمال سجدے ادا ہوئے کہ پہلے جو سجدے غَفلت میں ہوئے تھے، ان کی کمی بھی پُوری ہو گئی...!!

سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہمیں ایسی نماز کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔ 

عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ کی شب بیداریاں

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ مقامِ ابراہیم کو اپنا مُصَلّٰی بنائیں! اللہ پاک توفیق بخشے، مکہ پاک حاضِری کی سَعَادت نصیب فرمائے، ضَرور کوشش کرنی چاہئے کہ مقامِ ابراہیم کے پیچھے جگہ مِل جائے اور زیادہ نہیں تو کم از کم ہم 2رکعتیں ہی یہاں پڑھنے میں