Book Name:Maqam e Ibrahim Ke Faizal

مسئلہ: کیا ایک قربانی سب گھر والوں کی طرف سے کافی ہے؟

وضاحت:یہ ایک غلط انداز بعض جگہ پایا جاتا ہے، لوگ اپنے اپنے مال کا حِسَاب عُمُومًا کرتے نہیں ہیں جس سے پتا چل جائے کہ گھر میں کون کون صاحِبِ نصاب ہے۔ پِھر ایک ہی جانور لے کر پُورے خاندان میں ایک ہی قربانی بعض دفعہ کی جا رہی ہوتی ہے۔ یہ غلط انداز ہے۔ یاد رکھ لیجئے! قربانی ہر صاحِبِ نصاب پر الگ سے واجِب ہے۔ مثلاً ایک گھر میں 4بھائی ہیں، چاروں ہی صاحِبِ نصاب ہیں، پِھر ان چاروں کی بیویاں ہیں، وہ سب بھی صاحِبِ نصاب ہیں، ماں باپ ہیں، وہ بھی الگ سے صاحِبِ نصاب ہیں تو اب اس ایک فیملی میں کُل 10 افراد صاحِبِ نصاب ہیں، ان سب پر الگ الگ قربانی واجب ہے، لہٰذا ان کو 10 قربانیاں کرنی ہوں گی *اب چاہے 10 بکرے لے کر قربانی کریں *چاہے  بڑے جانور میں 10 حصّے مِلا لیں ۔ قربانیاں 10 ہی کرنی ہوں گی۔([1]) یہ صِرْف ایک مثال عرض کی ہے، گھر میں اگر 4 افراد پر قربانی واجب ہے تو 4 کرنی ہوں گی، 2 پر واجب ہے تو 2، 1 پر واجب ہے تو 1۔ عَلٰی ہٰذَ الْقِیَاس (یعنی ہر ایک اس کے مطابق اپنے حال پر غور کر لے) ۔ اللہ  پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...فتاویٰ اہلسنت، غیر مطبوعہ، فتوی نمبر: Aqs-1861  خلاصۃً۔