Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

آیا، بہت سارے مُحَدِّثِیْن، عُلَما اور اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم نے اس واقعہ کو ذِکْر بھی کیا ہے اور دُرُست بھی مانا ہے۔ وہ واقعہ کیا ہے؟ آئیے! سنتے ہیں: مسلمانوں کی پیاری اَمّی جان حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا فرماتی ہیں: حَجَّۃُ الوِدَاع کے موقع پر رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک مقام سے گزرے، میں بھی ساتھ تھی، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس وَقْت شدید غم کی کیفیت میں تھے اور اشک بہا رہے تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو روتے دیکھ کر میں بھی رونے لگی، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سُواری سے اُتر کر ایک سَمت کو تشریف لے گئے اور مجھے فرمایا: حمیرا! یہیں ٹھہرو۔ میں اُونٹ (Camel) کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ گئی، حُضُورِ اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کافی دیر کے بعد خوش خوش مسکراتے ہوئے تشریف لائے۔ میں نے عَرْض کیا: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! میرے ماں باپ آپ پر قربان...!! جاتے وقت آپ بہت غمگین(Sad) تھے، واپس خوش خوش تشریف لائے، اس کا کیا سبب (Reason)ہے؟ فرمایا: میں اپنی والِدہ (حضرت آمنہ رضی اللہُ عنہا) کے مَزار پر گیا تھا، میں نے دُعا کی تو اللہ پاک نے میری والِدہ کو زِندہ کیا، وہ مجھ پر ایمان لائیں پھر مَزار میں تشریف لے گئیں۔([1])

حضرت عُرْوہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے والد  سے روایت کرتے ہیں کہ اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا نے بتایا:بیشک رسولِ اَکْرم، نورِ مجسمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دُعا سے اللہ پاک نے حضرت عَبْدُالله و حضرت آمنہ رَضِیَ اللہُ عنہما کو زِندہ فرمایا، ان دونوں نے ایمان قبول کیا پھر اپنے اپنے مزارات میں آرام فرما ہوئے۔([2])


 

 



[1]... الروض الانف، وفاة آمنہ وحال رسول الله...الخ،جلد: 1، صفحہ: 330۔

[2]... الروض الانف، وفاة آمنہ وحال رسول الله...الخ،جلد: 1، صفحہ: 330۔