Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat
نصیحتیں فرمائیں اور اَلْوِدَاع فرمایا)۔
آقا کریم نے کتنے حج ادا فرمائے؟
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: ہجرت سے پہلے جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مکہ مکرمہ میں تھے، اس وقت ہر سال حج فرمایا کرتے تھے۔([1]) ہجرت کے بعد آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک ہی حج ادا فرمایا۔([2])
حج فرض ہونے کا حکم ہجرت کے 9وَیْں سال نازِل ہوا، اس سال آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کچھ حکمتوں کے پیشِ نظر خود حج نہ فرمایا بلکہ اپنے نائِب کے طَور پر حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کو حج کا اَمِیْر بنا کر بھیجا۔([3]) اس میں اِشَارہ تھا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بعد پہلےخلیفہ حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ ہوں گے۔ اس سے اگلے سال آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خُود بھی حج ادافرمایا۔
حَجَّۃُ الْوِدَاع کا مختصر بیان
یہ ہجرت کا 10 وَاں سال تھا، مدینۂ پاک اور دُور و نزدیک کے قبائِل (Tribes)میں یہ اِعْلان کروا دیا گیا کہ اس سال جو خوش نصیب حج کی سَعَادت پانے کے لئے مکّہ پاک جائیں گے، اُن حاجیوں کے قافلہ سالار دوعالَم کے مالِک و مختار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہوں گے۔
اللہ! اللہ! مکّہ پاک کا سَفر، وہ بھی رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ...!! طوافِ کعبہ کی سَعَادَتیں، عشق و محبّت سے بھرپُور عِبَادت یعنی حج کی ادائیگی وہ