Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

کے والِدَین کے زِندہ ہو جانے میں کون سی خِلافِ عقل بات ہے۔ غرض؛ بےشک اللہ پاک کی عطا سے محبوبِ رحمٰن، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے والِدَینِ کریمین کو زِندہ فرمایا اور انہیں کلمہ بھی پڑھایا۔

  والِدَینِ کریمین کو صحابی بنا دیا

ہو سکتا ہے کسی کے دِل میں یہ خیال بھی آ رہا ہو کہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے والِدَین کو زِندہ کر کے کلمہ پڑھایا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ حضرات پہلے مسلمان نہیں تھے؟

مَعَاذَ اللہ! ایسا نہیں ہے۔ رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے والِدَین کو زِندہ کیا، پِھر انہیں کلمہ بھی پڑھایا مگر اس کا مَقْصَد انہیں مسلمان کرنا نہیں تھا، وہ تَو الحمد للہ! پہلے ہی مسلمان تھے، اپنی زِندگی مبارک ہی میں اللہ پاک کو ایک ماننے والے، مِلَّتِ ابراہیمی کی پَیْروِی کرنے والے تھے۔ سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اور دیگر بہت سارے عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اَصْل میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے والِدَینِ کرِیْمَین کو زِندہ فرما کر کلمہ اس لئے پڑھایا تاکہ وہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صحابی  بَن جائیں۔([1])  

مُوئے مبارک تقسیم فرمائے

مُسْلِم شریف میں ہے، حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: حَجَّۃُ الْوِدَاع کے موقع پر حضورِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِنیٰ میں تشریف لائے، جَمْرَۃُ الْعَقَبَہْ پر


 

 



[1]...فتاوی رضویہ،جلد: 30، صفحہ:285-286ماخوذًا۔