Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مکّہ پاک کے اِحْترام میں غسل فرمایا اور ثَنِیَّۃُ الْعُلْیا یعنی حَجُون نامی قبرستان کی جانِب سے  مکہ مکرمہ میں داخِل ہوئے۔

پیارے آقا، احمدِ مجتبیٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کعبہ شریف کو دیکھ کر یہ دُعا پڑھی:

اَللّٰهُمَّ زِدْ هٰذَا الْبَیْتَ تَشْرِیْفًا وَّ تَعْظِیْمًا وَّ مَہَابَۃً وَّ بَرًّا

(ترجمہ:اے اللہ پاک! اس گھر کے شرف، تعظیم، رُعب اور بھلائی میں اضافہ فرما)

پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پہلے عمرہ ادا فرمایا، پِھر حج کے اَیَّام میں حج ادا فرمایا۔([1]) روایات کے مطابق جن خوش نصیب صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے اس سال حج کی سَعَادت پائی، ان کی تعداد کم و بیش ایک لاکھ 24 ہزار یا اس سے بھی زیادہ تھی۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حَجَّۃُ الْوِداع سے سیکھنے کی باتیں

پیارے اسلامی بھائیو!  حَجَّۃُ الْوِداع سیرتِ مصطفےٰ کا بہت اَہَم تَرِیْن پہلو ہے، اس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، بہت سارے عقائد اور اَعْمال کی اِصْلاح(Refinement) ہوتی ہے۔ آئیے! اس تعلق سے چند ایمان افروز واقعات اور ان سے ملنے والے دَرْس سنتے ہیں:

حَجّۃُ الْوِدَاع میں انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلام  کی شرکت

مُسْلِم شریف میں روایت ہے، صحابئ رسول حضرت اِبْنِ عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: حاجیوں کا یہ نِرالا قافلہ سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی راہنمائی


 

 



[1]...شرح الزرقانی ،المقصد التاسع،النوع السادس فی ذکر حجہ ...الخ،جلد:11 ،صفحہ:327تا 378 خلاصۃً۔

[2]...شرح الزرقانی ،کتاب المغازی،حجۃ الوداع ،جلد:4 ،صفحہ:146۔