Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

کنکریاں ماریں پھر قربانی کرکے اپنے مکان میں تشریف لائے،پھر  پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حجام کو بلایا اور اپنے سر مبارک کے سیدھی طرف سے بال مبارَک منڈوائے اور حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ کو عطا فرما دئیے پھر دِل کی جانِب والی طرف کے بال مبارَک منڈوائے اور وہ بھی حضرت ابو طلحہ  انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ کو عنایت کئےاور فرمایا:ان تمام  بالو ں کو لوگوں میں تقسیم کردو! ([1])

مُوئے مبارَک تقسیم کیوں فرمائے...؟

علّامہ زُرْقَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے مُوئے مبارک صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان میں اس لئے تقسیم فرمائے تاکہ وہ ان میں بطورِ برکت یادگار رہیں اور اسی سے گویا اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے قُربِ وِصَال کی طرف اشارہ بھی فرما دیا۔([2])

تبرک کی ترغیب

پیارے اسلامی بھائیو! سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مُوئے مبارک تقسیم (Distribute)فرمائے، اس سے معلوم ہوا؛ ہمارے آقا و مولا،مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  خُود اس بات کو پسند فرماتے تھے کہ  اُمّت اپنے محبوب نبی،رسولِ ہاشمیصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی مبارَک یادگاریں سنبھال کر رکھے،ان سے برکت حاصِل کرے، اسی لئے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان   میں  بطورِ برکت و یادگار  اپنے مُوئے مبارک تقسیم فرمائے۔


 

 



[1]...مسلم ،کتاب الحج،باب بیان ان السنۃ یوم النحر…الخ،صفحہ:485 ،حدیث :1305بتغیر قلیل۔

[2]...شرح الزرقانی ،المقصد التاسع،النوع السادس فی ذکر حجہ ...الخ،جلد:11، صفحہ:437۔