Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کو گمان ہوا کہ شاید حُضُور صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اس مہینے کا نام تبدیل فرمانے والے ہیں، لہٰذا عرض کیا: اَللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَم اللہ اور اس کا رسول صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  بہتر جانتے ہیں۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَلَیْسَ ذُوالْحِجَّۃِ؟ کیا یہ ذُوالحج کا مہینا نہیں؟ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے عرض کیا: کیوں نہیں (یعنی جی ہاں! ذُوالحج کا ہی مہینا ہے)۔ رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے دوسراسوال کیا: اَیُّ بَلَدٍ ہٰذَا؟ یہ کون سا شہر ہے؟ (یہ بھی بالکل واضِح بات تھی، حج مکے ہی میں ادا کیا جاتا ہے مگر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے اس بار بھی ادب کرتے ہوئے) عرض کیا: اَللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَلَیْسَ الْبَلَدَۃَ؟ کیا یہ بَلَدَہ (یعنی مکہ مکرمہ) نہیں ہے؟ سب نے عرض کیا: کیوں نہیں (بالکل یہ مکہ مکرمہ ہی ہے)۔ رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے تیسرا سوال کیا: اَیُّ یَوْمٍ ہٰذَا؟ یہ کونسا دِن ہے؟ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  نے اس بار بھی ادباً عرض کیا: اللہُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَلَیْسَ یَوْمَ النَّحْرِ؟ کیا یہ یَومُ النَحْر نہیں ہے؟ سب نے عرض کیا: کیوں نہیں، (یہ یومُ النحر یعنی قربانی ہی کا دِن ہے)۔

اب رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: بےشک جیسے اس دِن کی، اس شہر اور اس مہینے میں حُرْمت ہے، تمہارے خُون، تمہارے مال اور تمہاری عزّتیں ایسے ہی ایک دوسرے پر حرام ہیں۔([1])

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! پیارے نبی، مکی مدنی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم 


 

 



[1]...بخاری، کتاب المغازی، باب حجۃ الوداع، صفحہ:1092، حدیث:4406ملتقطًا۔