Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

کے اس مبارک خطبے سے اندازہ لگائیے کہ ایک مسلمان کی جان، اس کے مال اور اس کی عزّت و آبَرُو کی کتنی اہمیت (Importance)ہے۔ عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: رسولِ     رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس مقام پر مسلمان کی جان و مال اور عزّت کی حُرْمت کو مکہ پاک کی حُرْمت جیسا فرمایا ہے، مطلب یہ ہے کہ جس طرح مکہ پاک میں، حج کی تاریخوں میں، اِحْرام کی حالت میں ایک گُنَاہ کئی جُرموں کا مجموعہ ہے کہ اس میں اللہ پاک کی نافرمانی بھی ہے، مکہ پاک کی، حج کے دِنوں کی، اِحْرام کی اور حُرمت والے مہینے کی بےادبی بھی ہے، اسی طرح ایک مسلمان کی عزّت  پامال کرنا، کسی کو ناحق تکلیف پہنچانا، کسی کا مال ناحق دبا لینا کئی جُرموں کا مجموعہ ہے، اس میں ایک تو مسلمان کی حق تلفی ہے، اس کی دِل آزاری بھی ہے، پِھر اس میں اللہ پاک کی نافرمانی بھی ہے اور ساتھ ہی ساتھ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دِل آزاری بھی ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو اپنی اُمَّت بہت پیاری ہے، لہٰذا جو آپ کے کسی اُمّتی کو تکلیف پہنچائے، بھلا وہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو پیارا کیسے ہو سکتا ہے۔([1]) آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تو ارشاد فرمایا ہے: مَنْ اٰذٰی مُسْلِمًا فَقَدْ اٰذٰنِی ْ یعنی جس نے مسلمان کو تکلیف پہنچائی، اس نے مجھے تکلیف پہنچائی۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ پاک ہمیں دوسروں کو تکلیف پہنچانے، دوسروں کی حق تلفی کرنے، دوسروں کی عزّت پامال کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اے عاشقانِ رسول ! اِسْلام میں مسلمانوں کی کیسی عزّت ہے، مسلمان بھائیوں کا کیسا احترام ہے، یہ جاننا چاہتے ہوں تو شیخِ


 

 



[1]...مرآۃُ المناجیح ،جلد:4 ،صفحہ:180 بتغیر قلیل۔

[2]...معجمِ اوسط،جلد:2 ،صفحہ:386 ،حدیث:3607۔