Book Name:Namaz Se Madad Chaho

وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-   (پارہ:1، البقرۃ45)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور صبر اورنماز سے مدد حَاصِل کرو۔

اس مقام پر ایک  بڑا کمال نکتہ ہے، دیکھئے! اللہ پاک نے فرمایا: نماز سے مدد چاہو!

سُوال یہ ہے: * نماز کیا ہے؟ * کیا نماز کسی چیز کا نام ہے؟ * کیا نماز کسی شخص کا نام ہے؟ * کیا نماز کسی ہستی کا نام ہے؟ خُود سے پوچھئے! کیا کبھی آپ نے نماز دیکھی ہے؟ نمازی تو دیکھا ہو گا، نماز نہیں دیکھی ہو گی * نماز ایک عَمَل کا نام ہے * ایک بندہ اللہ پاک کے حُضُور حاضِر ہوتا ہے * کبھی قِیام کرتا ہے * کبھی رُکوع کرتا ہے * کبھی سجدہ کرتا ہے * اللہ پاک کا ذِکْر کرتا ہے * اس کی پاکی بیان کر رہا ہوتا ہے، اللہ پاک توفیق بخشے تو دِل میں اللہ پاک کی یاد بسائے یہ سب کام کر رہا ہوتا ہے، اس عَمَل کا نام نماز ہے۔ غور کرنے کی بات ہے  کہ * نماز جو ایک عَمَل ہے * بندے کے قیام کا نام نماز ہے * بندے کے رُکوع کرنے * سجدے میں سَر رکھنے کا نام نماز ہے، جب یہ عَمَل مددگار ہے، اس سے ہم مدد مانگ سکتے ہیں تو خُود غور فرمائیے! کہ وہ بندہ جو قیام میں کھڑا ہے، جو رُکوع اور سجدے کر رہا ہے، آخر وہ بندہ مددگار کیوں نہیں ہو سکتا...؟ اس بندے سے مدد کیوں حاصِل نہیں کی جا سکتی...؟

تھوڑا مزید واضِح کروں تو کہہ لیجئے! * جب نماز سے مدد مانگ سکتے ہیں تو ہمارے آقا و مولا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو کائنات کے سب سے بڑے نمازی ہیں، اُن سے مدد کیوں نہیں مانگی جا سکتی؟ * اگر نماز سے مدد مانگ سکتے ہیں تو صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  جو امامُ الْاَنبیا، معراج کے دولہا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پیچھے نمازیں پڑھنے والے ہیں، اُن سے