Book Name:Namaz Se Madad Chaho

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی اِیمان اَفْروز بات ہے، اس سے معلوم ہوا کہ نماز وہ اعلیٰ ترین عِبَادت ہے، جو اللہ پاک کا قُرْب بھی دِلاتی ہے اور  نَعتِ مصطفےٰ، اَوْصافِ مصطفےٰ، کمالاتِ مصطفےٰ کا چرچا کرنے کی ہمّت بھی دِلاتی ہے۔

وہ اصل میں نمازی ہی نہیں...!!

ایک بہت بڑے مُفَسِّر ہے: علّامہ بُقَاعِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ۔ آپ نے اِس مَقام پر بہت پیاری بات لکھی، فرماتے ہیں: اِس آیتِ کریمہ سے اِشارۃً معلوم ہوا کہ جس کی نماز اسے باطِل سے رَوک نہیں پا رہی، اس حق (یعنی نعتِ مصطفےٰ، کمالاتِ مصطفےٰ، اَوْصافِ مصطفےٰ ) کے چرچے کرنے پر نہیں اُبھارتی، وہ بندہ اگرچہ رُکوع تو کرتا ہے، اگرچہ سجدے میں سَر تو رکھتا ہے مگر اُس کی نماز، سچّی نماز نہیں ہے۔([1])

شَوق تیرا اگر نہ ہو میری نماز کا اِمام                                                 میرا قیام بھی حِجاب، میرا سُجود بھی حِجاب

وضاحت: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! * اگر آپ کی محبَّت * آپ کا شَوق * آپ کا عشق دِل میں نہ ہو تو نمازکی حقیقی برکتیں ظاہر نہیں ہوتیں، اُس وقت تک قیام بھی ایک پَردہ رہتا ہے، سجدہ بھی غفلت سے ہوتا ہے۔

اے عاشقان ِ رسول! یہ غَور کرنے کی بات ہے، ہم الحمد للہ! نماز پڑھتے ہیں، ہر ایک اپنے مُتعلِّق غور کر لے * کیا نماز پڑھ کر ہمارے دِل میں عِشقِ مصطفےٰ بڑھتا ہے؟ * کیا نماز پڑھنے سےہمارے دِل میں عَظْمتِ مصطفےٰ میں اِضَافہ ہو رہا ہے؟ * کیا نماز پڑھنے سے ہمارے دِل میں نعت و اَوْصافِ مصطفےٰ پڑھنے سُننے کا شَوق اُبھر رہا ہے، اگر یہ شَوق، یہ عِشق،


 

 



[1]...نظم الدرر، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر:45، جلد:1، صفحہ:125 خلاصۃً۔