Book Name:Namaz Se Madad Chaho

یعنی نماز پڑھنا، اس ذریعے سے مدد چاہنا، ہے بہت مُشکِل کام...!! یہ آسان صِرْف اس کے لئے ہوتا ہے، جس کا دِل اللہ پاک کی محبّت اور اس کے خوف سے بَھرا ہوتا ہے۔ لہٰذا اپنے دِل میں اللہ پاک کی محبّت بھی بڑھاؤ! اُس کا خوف بھی پیدا کرو! پِھر نماز اور صبر کے ذریعے اللہ پاک سے مدد چاہو...!!

صبر سے اور نمازوں سے چاہو مدد                                                  پُوری کروائے ہر ایک حاجت نماز

خُوب نفلوں کے سجدوں میں مانگو دُعا                                پُوری کروائے گی ربّ سے حاجَت نماز

آیتِ کریمہ سے ملنے والے سبق

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ایک آیتِ کریمہ جو ہم نے سُنی، اِس سے ہمیں بہت کچھ سبق  سیکھنے کو ملتے ہیں؛

(1):نماز اور نعتِ مصطفےٰ

پہلی بات تو یہ غور فرمائیے! کہ بَنِی اِسْرائیل کو یہاں مدد مانگنے کا حکم دیا گیا، سُوال ذہن میں یہ اُبھرتا ہے کہ مدد مانگنی کس بات پر ہے؟

دیکھئے! جب بھی مدد مانگنےکا عَمَل ہوتا ہے تو اس میں 4چیزیں ضرور ہوتی ہیں: (1):ایک ہے: وہ ہستی جِس سے مدد مانگی جائے،  اسے مُسْتَعَان کہتے ہیں (2):دوسرا ہے: مدد مانگنے والا، اسے مُسْتَعِیْن کہتے ہیں (3):تیسری چیز ہے: وہ ذریعہ، وہ رستہ، وہ طریقہ جس کے ذریعے مدد مانگی جائے، اُسے مُسْتَعَان بِہٖ  کہتے ہیں (4):چوتھی چیز ہے: وہ مشکل، وہ پریشانی، وہ ضرورت جس پر مدد مانگی جائے، اسے مُسْتَعَان عَلَیْہِ کہتے ہیں۔

مِثال کے طور پر فرض کیجئے کہ ایک شخص بیمار ہے۔ اَب وہ دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھاتا