Book Name:Namaz Se Madad Chaho

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور صبر اور نماز سے مدد حاصِل کرواور بیشک نماز ضرور بھاری ہے مگر اُن پر جو دل سے میری طرف جھکتے ہیں۔

آیتِ کریمہ کا مرکزی مضمون

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 1، سورۂ بقرہ کی آیت: 45 سننے کی سَعَادت حاصِل کی، یہ بہت اِیمان اَفْروز آیتِ کریمہ ہے۔ بنیادی طَورپر اس میں مسئلۂ اِسْتِعَانَت (یعنی مدد چاہنے کا مسئلہ) بیان کیا گیا ہے۔ آئیے! پہلے آیتِ کریمہ ترجمے کے ساتھ سُنتے ہیں، پِھر اس کی وضاحَت اور اس سے ملنے والے سبق سیکھیں گے۔ اللہ پاک نے فرمایا:

وَ اسْتَعِیْنُوْا   (پارہ:1، البقرۃ:45)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور مدد حَاصِل کرو۔

یہاں بھی کلام کا رُخ بنی اسرائیل کی طرف ہے، اُنہیں حکم ہوا:اِسْتِعانَت کرو! یعنی مدد چاہو...!!

کس طرح چاہنی ہے؟ ارشاد فرمایا:

بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-   (پارہ:1، البقرۃ:45)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:صبر اور نماز سے۔

یعنی اے بنی اسرائیل! تم مدد چاہو! اوراس مدد چاہنے کے 2طریقے ہیں: (1):صبر (2):نماز یعنی ان 2 طریقوں سے مدد چاہو...!! ([1])  

مزید فرمایا:

وَ اِنَّهَا لَكَبِیْرَةٌ اِلَّا عَلَى الْخٰشِعِیْنَۙ(۴۵)   (پارہ:1، البقرۃ:45)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور بیشک نماز ضرور بھاری ہے مگر ان پر جو دل سے میری طرف جھکتے ہیں۔


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر:45، جلد؛1، صفحہ:350۔