Book Name:Namaz Se Madad Chaho

انس بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ نے مالی کو حکم دیا: گھوڑے پر سَوار ہوکر دیکھو کہ بارِش کہاں تک پہنچی ہے؟ اُس نے چاروں طرف گھوڑا دوڑا کر دیکھا اور آکر کہا کہ یہ بارش فلاں فلاں مَحلُّوں سے آگے نہیں بڑھی۔([1])

چشمہ جاری ہوگیا

حضرت عقبہ بن نافِع فہری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا لشکَر اَفْرِیقہ کے جہادوں میں ایک بار کسی ایسے مقام پر پہنچ گیا جہاں پانی کا دُور دُورتک نام و نشان نہیں تھا، اور اِسلامی لشکر پیاس  کی شدت سے پریشان اور بے قرار ہو گیا۔ حضرت عقبہ بن نافع فہری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے 2رکعت نماز پڑھ کر دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دیئے، ابھی دُعا ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ آپ کا گھوڑا اپنے سُم(یعنی پاؤں ) سے زمین کُریدنے لگا۔آپ نے اُٹھ کر دیکھا تو مٹی ہٹ چکی تھی اور ایک پتھر نظر آ رہا تھا! آپ نے جیسے ہی پتَّھر ہٹایا ایک دم اُس کے نیچے سے پانی کا چشمہ اُبلنے لگا اور اِس قَدَر پانی نِکلا کہ سارا لشکر سیراب ہوگیا، تمام جانوروں نے بھی  خُوب پانی پیا اور لشکر والوں نے اپنے برتنوں  میں بھی پانی بھر لیا، پھر اس چشمے کو بہتا چھوڑ کر لشکر آگے روانہ ہوگیا۔([2])  

قَطعۂ بے آب ہو، بے چین ہو بے تاب ہو

پیاس کی ہو دُور شدّت، تم پڑھو دِل سے نماز

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

زمین سے دینارنکالنے والا نمازی ( واقعہ)

حضرت ابو بکر بن فضل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں نے جب اِصرار کر کے اپنے


 

 



[1]...طبقات ابن سعد، رقم:2837، انس بن مالك بن النضر، جلد:7، صفحہ:15۔

[2]...الکامل فی التاریخ، ثم دخلت سنۃ اثنین و ستین،ذکر ولایۃ عقبۃ بن نافع...الخ، جلد:3، صفحہ:206۔