Book Name:Karbala Se Milne Wala Aik Sabaq
اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَؕ-وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ۠(۵۰)
(پارہ:6، المائدۃ:50)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: تو کیا یہ لوگ جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں اور یقین والوں کے لیے اللہ سے بہتر کس کا حکم ہو سکتا ہے؟
مشہور مُفَسِّر ِقرآن، حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اِس آیتِ کریمہ کے تحت لکھتے ہیں: دِل کا رُجْحان شریعت کے خِلاف ہونا شَقَاوَت (یعنی بدبختی ) کی عَلامَت ہے اور شریعتِ پاک، سُنّتِ مصطفےٰ کی طرف دِل کا جُھکاؤ سَعادَت مَندی کی نِشانی ہے۔ بدبخت آدمی جاہلیت کی باتوں سے خُوش ہوتا ہے مگر سَعادت مند اِن سے نفرت کرتا ہے۔([1])
کامیاب زندگی کے لئے 3اَعْمال
صُوفیائے کرام فرماتے ہیں: دُنیا میں کامیاب زِندگی وہی گزار سکتا ہے جو 3باتوں پر مضبوطی سے عمل کرتا رہے: (1):خُود پر اور اپنے تعلق والوں (مثلاً گھر والوں، دوستوں، عزیزوں ) پر اللہ و رسول کے اَحْکام جاری کرے (2):اپنی، اپنے عزیزوں اور دوستوں کی نفسانی خواہشات کے پیچھے نہ چلے (3):زِندگی احتیاط کے ساتھ گُزارے۔ یہ دُنیا اندھیرا اور پھسلن والا رستہ ہے، چاہئے کہ ہمارے ایک ہاتھ میں دامنِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہو، دوسرے ہاتھ میں اللہ پاک کا قُرآن ہو، ورنہ اندھیرے اور پھسلن میں ہم برباد ہو جائیں گے۔([2])
اے دوستو! فرات کے پانی کا واسطہ آلِ نبی کی تشنہ دہانی کا واسطہ
شبیر کے لہو کی روانی کا واسطہ اَکبر کی ناتمام جوانی کا واسطہ