Book Name:Karbala Se Milne Wala Aik Sabaq
رکھنے کے لئے آپ نے سب ظُلْم برداشت کئے، بالآخر شہادت کا جام پی گئے۔
امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہ کا ایک خط
امام عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہ نے کئی مقامات پر اپنے اس واضِح مُؤقّف کا اِعْلان فرمایا۔ ایک مرتبہ آپ نے بصرہ کے کچھ سرداروں کی طرف خط لکھا، اُس میں فرمایا: اَنَا اَدْعُوْکُمْ اِلیٰ کِتَابِ اللہ وَ سُنَّۃِ نَبِیِّہٖ اے لوگو! میں تمہیں اللہ پاک کی کتاب اور اُس کے نبی کی سُنّت کی طرف بُلاتا ہوں۔ فَاِنَّ السُّنَّۃَ قَدْ اُمِیْتَتْ وَ اِنَّ الْبِدْعَۃَ قَدْ اُحْیِیَتْ بےشک سُنّت مُردَہ ہو رہی ہے اور بِدْعَات (یعنی جاہلیت والی گمراہیوں) کو رواج دیا جا رہا ہے۔([1])
جب امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ میدانِ کربلا کی طرف تشریف لے جا رہے تھے، راستے میں ایک مقام پر آپ نے خُطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اے لوگو! رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بےشک جو ایسے حکمران کو دیکھے * جو ظلم کرتا ہو * اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہو * اللہ پاک کا عہد توڑتا ہو * سُنّت کی مخالفت کرتا ہو * لوگوں میں گُنَاہوں اور ظُلْم و زیادتی کو رواج دیتا ہو، دیکھنے والا اگر ایسے ظالِم کو بُرے کاموں سے نہ ہاتھ سے روکے، نہ زبان سے روکے، تو اللہ پاک پر حق ہے کہ اس (دیکھنے والے) کو اس (ظالِم) کے ساتھ ہی رکھے۔ لوگو! سُن لو...!! بےشک ان یزیدیوں نے * شیطان کی اِطَاعت کو لازِم پکڑا * رحمٰن کی اِطَاعت کو چھوڑ دیا * لوگوں میں فساد پھیلایا * اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کیا * اللہ پاک کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال اور * حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام قرار دیا اور میں اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہوں کہ ایسے ظالِم کے
[1]... البدایۃ والنہایۃ، السنۃ السنتین للہجرۃ، قصۃ الحسین بن علی وسبب ...الخ، جلد:4، جز:8، صفحہ:553-554۔