Book Name:Madine Ki Barkatain
وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲) (پارہ:30 ،سورۂ بلد:2)
ترجمہ کَنْزُ العِرفان:جبکہ تم اس شہر میں تشریف فرما ہو۔
یعنی اللہ پاک نے اس شہرِ مبارک کی قسم اس لئے ارشاد فرمائی کیونکہ اس شہر نے محبوبِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قدم چُومے ہیں۔
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ فضیلت کا اَصْل معیار فضائِل والے آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مبارک وُجُود ہے *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جب تک مکّہ پاک میں تشریف فرما تھے، مکہ مکرمہ اَفْضَل تھا *جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مدینۂ مُنَوَّرہ تشریف لے آئے تو مدینہ اَفْضَل ہو گیا *جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جنّت میں تشریف لے جائیں گے تو جنّت اَفْضَل ہو جائے گی۔
ابھی تک چونکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مدینۂ مُنَوَّرہ میں تشریف فرما ہیں،
قرآنِ پاک میں مدینۂ مُنَوَّرہ کا ذِکْرِ خیر
پیارے اسلامی بھائیو! مدینۂ مُنَوَّرہ بہت بُلند شان والا شہر ہے، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں کئی مقامات پر اس کا ذِکْرِ خیر فرمایا ہے، مثلاً *قرآنِ کریم میں ایک مقام پر مدینہ مُنَوَّرہ کو مُدْخَلَ صِدْقٍ (یعنی داخل ہونے کی سچّی جگہ) فرمایا گیا *ایک مقام پر مدینہ منوَّرہ کو دَارُ الْہِجْرت (یعنی ہجرت کا مقام) اور *دارُ الْاِیمان (یعنی ایمان کا گھر) فرمایا گیا *ایک مقام پر اس مبارک شہر کو حَسَنَہ (یعنی خوبصُورت) کہا گیا۔