Book Name:Madine Ki Barkatain
اور جو عاشق ہیں،ان کا تو ایمان مدینہ کا نام سن کر بھی تازہ ہو جاتا ہے، عاشقوں کا ایمان مدینہ کی چیزیں دیکھ کر ، مدینۂ مُنَوَّرَہ کے آئے ہوئے تبرکات کو دیکھ کر، مدینۂ مُنَوَّرَہ کی کھجوریں کھا کر اپنے شہر میں رہ کر بھی ان کا ایمان تازہ ہو جاتا ہے،تو جب وہ مدینے پہنچیں گے پھر ایمان کی تازگی کا عالم کیا ہو گا؟
(7): مدینۂ پاک شِفَا بخش شہر ہے
پیارے اسلامی بھائیو! مدینۂ مُنَوَّرہ جس طرح باطن کو پاکیزہ کرنے والا، ایمان کو تازگی بخشنے والا، باطنی بیماریوں سے نجات دِلانے والا مبارک شہر ہے، ایسے ہی یہ پاکیزہ شہر ظاہِری بیماریوں سے بھی شِفَا بخشنے والا ہے۔ جی ہاں! مدینۂ پاک کے پیارے پیارے، سوہنے سوہنے، اچھے اچھے ناموں میں سے ایک پیارا نام ہے: اَلشَّافِیَہ یعنی شِفَا دینے والا شہر *اللہ پاک کے حبیب، طبیبوں کے طبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: غُبَارُ الْمَدِیْنَۃِ شِفَاءٌ مدینۂ پاک کا غُبَار باعِثِ شِفَا ہے۔([1]) *ایک حدیثِ پاک میں تو پیارے نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے قسم کے ساتھ فرمایا: وَ الَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ اُس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قُدرت میں میری جان ہے اِنَّ فِیْ غُبَارِھَا شِفَاءً مِّنْ کُلِّ دَآءٍ بے شک مدینۂ پاک کے غُبار میں ہر بیماری کی شِفَا ہے۔([2]) *بخاری شریف کی حدیث پاک ہے، اُمُّ المؤمنین، بی بی عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہَا فرماتی ہیں: کسی شخص کو پھوڑا یا پھنسی وغیرہ ہو جاتی تو طبیبوں کے طبیب، اللہ پاک کے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس پر انگلی مبارک رکھ کر فرماتے: بِسْمِ اللہ! اللہ پاک کے حکم سے