Book Name:Madine Ki Barkatain
فضائل بیان ہوئے ہیں، وہی جنّت جن کے نُور کے ایک حِصّے سے بنی ہے، وہ نُور والے آقا، پیارے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم خُود جس شہرِ پُرنُور میں تشریف فرما ہیں، اسے مدینہ کہا جاتا ہے، پِھر عُشّاق کیوں نہ کہیں کہ اَلْمَدِینَۃُ کُلُّہَا جَنَّۃُ الْفِرْدَوْس مدینہ سارے کا سارا جنّتُ الفردوس ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!یہاں یہ بات بھی یاد رکھئے! عرش و کرسی، لوح و قلم، جنّت اور وہاں کی ساری نعمتیں بنی بھی ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے نُور سے ہیں اور انہیں جو فضیلت حاصِل ہے، وہ بھی ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی کا صدقہ ہے۔ دیکھئے! اللہ کریم نے قرآنِ مجید میں اِرْشاد فرمایا:
لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱) (پارہ:30 ،سورۂ بلد:1)
ترجمہ کَنْزُ العِرفان:مجھے اِس شہر کی قسم۔
اس آیتِ کریمہ میں اللہ پاک نے مکّہ مُکَرّمہ کی قسم ارشاد فرمائی ہے۔ آخر مکہ پاک کو یہ شرف کیوں بخشا گیا، رَبِّ کائنات نے اس کی قسم کیوں ارشاد فرمائی؟ *کیا یہاں کعبہ شریف ہے، اس لئے؟ *یہاں صفا و مروہ ہے، اس لئے؟ *یہاں مِنیٰ ہے *یہاں مزدلفہ ہے *میدانِ عرفات ہے *یہاں حاجِی حج کرتے ہیں *یہاں طواف کیا جاتا ہے *مکّہ پاک کی ہزار خصوصیات ہیں، کیا ان خصوصیات کی بِنا پر یہ شَرْف بخشا گیا؟ نہیں...!! نہیں...!! اللہ پاک نے فرمایا: