Naat e Mustafa Ke Fazail

Book Name:Naat e Mustafa Ke Fazail

خاک ہو جائیں عَدُو جَل کر مگر ہم تَو رضاؔ

دَم  میں   جب   تک   دَم   ہے،   ذِکر   اُن   کا   سُناتے  جائیں  گے([1])

ایک اَہَم وضاحت

یہاں ایک وضاحت بھی کر دُوں؛ ایک نعت وہ ہے جو ہمارے ہاں عام رائِج ہے، نعت خوان حضرات مائیک پر طرز لگا کر شانِ مصطفےٰ میں لکھے ہوئے اَشْعار پڑھتے ہیں، یہ بھی نعت ہے، اگر یہ اَشعار شریعت کے دائرے میں رہ کر لکھے گئے ہوں تو اس کے بھی اپنے فضائل ہیں، برکتیں ہیں، البتہ یہاں قرآنِ کریم کی روشنی میں جس نعتِ مصطفےٰ کا بیان ہو رہا ہے، اس سے مراد ہے اَوْصاف و کمالاتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جو قرآنِ کریم میں آئے، جو حدیثوں میں آئے، اُن کو بیان کرنا *اب چاہے *وہ اَشعار کی صُورت میں ہوں یا *بیان کی صُورت میں *درس کی صُورت میں ہوں یا *کتاب لکھنے *پڑھنے کی صُورت میں، جس طرح ہو، اُس کے فائدے نصیب ہوتے ہیں *اِس لئے ہمیں چاہئے کہ *ذِکْرِ مصطفےٰ کیا کریں *اَوْصافِ مصطفےٰ کے چرچے کریں *کمالاتِ مصطفےٰ کے چرچے کریں، *پیارے آقا کی پیاری پیاری اداؤں کا چرچا کریں *سیرتِ مصطفےٰ کا چرچا کریں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی بَرَکت سے دِل میں عشقِ رسول بھی بڑھے گا، محبّتِ اِلٰہی میں بھی اِضافہ ہو گا، رَبّ نے چاہا تو دُنیا بھی بہتر ہو جائے گی اور آخرت بھی سنور جائے گی۔  


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:157۔