Book Name:Naat e Mustafa Ke Fazail
یعنی اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! رَبِّ کریم نے آپ کو ایسا بےمثال اور باکمال بنایا ہے کہ آپ کی شانیں پڑھیں تو رَبّ کی توحید سمجھ آجاتی ہے اور رَبِّ رحمٰن کی توحید کو پُوری طرح سمجھ لیں تو آپ کی شان و عظمت سمجھ آجاتی ہے۔
تو اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شان و عظمت کو، اَوْصاف و کمالات کو، نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اپنی نشانیاں فرمایا۔ مزید سنیئے!
پارہ:2، سورۂ بقرہ، آیت: 159 میں اللہ پاک فرماتا ہے:
اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْتُمُوْنَ مَاۤ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَ الْهُدٰى (پارہ:2، البقرۃ:159)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: بیشک وہ لوگ جو ہماری اُتاری ہوئی روشن باتوں اور ہدایت کو چُھپاتے ہیں۔
یہاں بنی اسرائیل کی اسی بُری عادت کا بیان ہے کہ یہ اَوْصافِ مصطفےٰ کو چھپاتے ہیں مگر غور فرمائیے! پہلے جو آیت ہم نے سُنی، اس میں نعتِ مصطفےٰ کے لئے لفظِ حق استعمال ہوا تھا، یہاں اللہ کریم نے نعتِ مصطفےٰ کو اَلْهُدٰى یعنی ذریعۂ ہدایت ارشاد فرمایا ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! اس سے معلوم ہوا؛ پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پیارا پیارا ذِکْر ہدایت کا ذریعہ ہے *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شانیں بیان کی جائیں*آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اَوْصاف و کمالات کا چرچا کیا جائے *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سیرتِ پاک کو ذوق و شوق کے ساتھ پڑھا جائے تو اُس کی بَرَکت سے بندے کو ہدایت نصیب ہو جاتی ہے۔