Naat e Mustafa Ke Fazail

Book Name:Naat e Mustafa Ke Fazail

زمین پر پہلی اذان

پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی ایک کمال کی بات ہے کہ اِنْسان نے جب پہلی مرتبہ اس زمین پر قدم رکھا، اُس وقت بھی مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پاک نعت ہی تھی، جس  کے ذریعے دِل کو سکون اور قرار نصیب ہو رہا تھا۔ حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام ہند میں اُترے، آپ کو کچھ گھبراہٹ ہوئی تو حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام آئے، انہوں نے اذان دِی، جب انہوں نے اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمّدًا رَّسُوْلُ اللہ کہا تو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے پوچھا: مَنْ مُحَمَّد؟ یعنی مُحَمَّد کون ہیں؟ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے کہا: آخِرُ وَلَدِکَ مِنَ الْاَنْبِیَاءِ یعنی مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آپ کی اَوْلاد میں سے سب سے آخری نبی ہیں۔([1])  

شہِ اَنبیا ہے، خدا کا ہے پیارا                                                                    وہ نبیوں میں سُن لو! نبی آخری ہے

مُحَمَّد ہے احمد، ہے سُلْطَانِ بَطْحا                                              وہ نبیوں میں سُن لو! نبی آخری ہے

بیان کا خُلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو! یہ نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے چند فضائِل اور فائدے ہم نے سُنے، اَلْحَمْدُ للہ! نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم حق ہے اور حق کبھی چھپتا نہیں، کبھی مِٹتا نہیں، ہمیشہ اُبھرتا اور اُونچے سے اُونچا ہی ہوتا چلا جاتا ہے۔ نعتِ مصطفےٰ کو آیاتِ خُدا (یعنی اللہ پاک کی نشانیاں) فرمایا گیا، پتا چلا؛ نعتِ مصطفےٰ بھی ذِکْرِ خُدا ہی ہے کہ پیارے آقا کی شان سے شانِ خُدا کا اِظہار ہوتا ہے


 

 



[1] ...تاریخِ مدینہ دمشق،رقم:578، آدم نبی اللہ یکنی ابا مُحَمَّد...الخ، جلد:7 ،صفحہ:437ملتقطًا۔