Book Name:Pyare Aaqa Ki ALLAH Pak Se Mohabbat
پیارے اسلامی بھائیو! اس میں ہمارے لئے سبق بھی ہے، ہمارے ذیشان آقا، رسولِ خُدا، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وہ بلند رُتبہ ہیں کہ آپ نے پیدا ہوتے ہی اللہ پاک کے حُضُور سجدہ کیا.... اور آج کے اُمّتی...!! افسوس! ہم سے 5نمازیں پُوری نہیں پڑھی جاتیں، ہم نے حدیثِ پاک سُنی: بندہ اللہ پاک کے قریب تَر اُس وقت ہوتا ہے، جب سجدے میں سَر رکھتا ہے۔ افسوس! ہم سجدے نہیں کرتے۔ کرنے چاہئیں! سجدہ اَفْضَل تَرین عِبَادت ہے *نماز پڑھیں، اس کے ذریعے سجدہ کرنے کی سعادت ملے گی *نوافِل پڑھیں، سجدوں کی سعادت ملے گی*سجدۂ شکر ادا کیا کریں*تِلاوت کریں، سجدے والی آیات پڑھ کر سجدہ کریں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ثواب بھی ملے گا، اللہ پاک کا قرب بھی نصیب ہو گا اور اللہ پاک نے چاہا تو دُنیا کی پریشانیاں بھی دُور ہو جائیں گی۔
حضرت رَبِیعہ اسلمی رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ کا واقعہ مشہور ہے، ایک مرتبہ آپ نے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں وُضُو کے لئے پانی پیش کیا، محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خُوش ہو کر فرمایا: سَلْ! اے رَبِیعَہ! مانگو! میں نے عرض کیا: اَسْاَ لُکَ مُرَافَقَتَکَ فِیْ الْجَنَّۃِ یعنی یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !میں آپ سے جنّت میں آپ کا پڑوس مانگتا ہوں۔([1])
سائل ہوں ترا، مانگتا ہوں تجھ سے تجھی کو معلوم ہے مجھ کو تری اِقرار کی عادت