Book Name:Pyare Aaqa Ki ALLAH Pak Se Mohabbat
کام کتنا آسان ہے، اگر ہم کَثْرت سے سجدے کرنے کی عادَت بنا لیں تو اس سے کیا مِلے گا؟ اللہ پاک کا قُرْب اور جنّت میں آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا پڑوس...!! سُبْحٰنَ اللہ!
وہ تو نہایت سستا سودا بیچ رہے ہیں جنّت کا
ہم مفلس کیا مول چُکائیں اپنا ہاتھ ہی خالی ہے([1])
بی بی حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: محبوبِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جب بولنے کی عمر مُبارَک کو پہنچے تو آپ نے سب سے پہلا جو جملہ زبانِ پاک سے ادا کیا وہ یہ تھا: اَللہُ اَکْبَرُکَبِیْرًا، اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَسُبْحَانَ اللہِ بُکْرَۃً وَّاَصِیْلًا (اللہ سب سے بڑا ہے، سب کی سب تعریفیں بار بار اللہ پاک ہی کے لئے ہیں جو سارے جہانوں کا ربّ ہے اور صبح و شام اللہ کی پاکی ہے )۔
مزید فرماتی ہیں: رات کو جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آرام فرما ہوتے تو دِل مبارَک سے یہ آواز آتی تھی: لَاِ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ قَدْ وَسَانَا الْعُیْوُنَ وَالْرَّحْمٰنُ لَا تَاْخُذُہُ سِنَۃٌ وَلَا نَوْمٌ (اللہ پاک کے سِوا کوئی معبود نہیں، ہماری آنکھوں میں نیند آ گئی مگر رحمٰن وہ ہے، جسے نہ نیند آتی ہے نہ اُونگھ آتی ہے)۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان عالی شان ہے...!! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں نا:
اللہ! اللہ! وہ بچپنے کی پھبن! اس خُدا بھاتی صُورت پہ لاکھوں سلام([3])