Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail
فرمایا: یہ بھی بہترین عِبَادت ہے مگر میرے سوال کا جواب کچھ اور ہے۔ پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خُود ہی جواب دیتے ہوئے فرمایا: بےشک ایمان کی سب سے مضبوط رَسِّی یہ ہے کہ تم اللہ پاک کی رضا کے لئے (اس کے بندوں مثلاً اولیائے کرام سے) محبّت کرو!([1])
الحمد للہ! معلوم ہو گیا کہ ایمان کو سلامت رکھنے کے لئے سب سے مضبوط رَسّی اِیْمانی محبّت ہے۔ یہ بڑی اہم بات ہے، محبّت انسان کو بھٹکنے نہیں دیتی۔ جتنے عاشقانِ رسول ہیں، عاشقانِ اَوْلیا ہیں، وہ اپنے آپ کا جائِزہ لے لیں۔ بہت سارے ایسے ہوں گے کہ اُن کو شیطان وسوسے دِلاتا ہے *تو نماز قضا کر بیٹھتے ہیں *روزے رکھنے میں سُستی (Laziness) ہو جاتی ہے۔یہ نہیں ہونی چاہئے، غلط بات ہے *نماز قضا کرنا *روزے نہ رکھنا یہ گُنَاہ کا کام ہے مگر جو بات عرض کرنا چاہ رہا ہوں، وہ یہ کہ اگر دِل میں اللہ و رسول کی محبّت موجود ہے، اَوْلیائے کرام کی محبّت موجود ہے تو دعویٰ ہے کہ کبھی *اللہ پاک *اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم *صحابۂ کرام *اَہْلِ بیتِ اطہار *اَوْلیائے کرام کے متعلق گستاخی والا خیال نہیں آیا ہو گا۔ ابھی تک الحمد للہ! مسلمانوں میں اتنی غیرت موجود ہے، بڑے بڑے فتنے اُٹھتے ہیں، لوگ فتنے پھیلانے والوں کی طرف مائِل بھی ہو جاتے ہیں لیکن جب سامنے والا اللہ پاک کی شان میں غلط لفظ بولتا ہے، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی گستاخی کرتا ہے، صحابۂ کرام، اَہْلِ بیتِ اطہار رضی اللہُ عنہم یا اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم کی شان میں نازیبا جملے بکتا ہے تو دِل میں اس کی نفرت (Hate) بیٹھ جاتی ہے، پِھر اس کی کوئی بات سننے کو دِل نہیں کرتا، یُوں آدمی اللہ و رسول کی محبّت کی برکت سے، اَوْلیائے