Naam Lewa Ghose e Azam Ka

Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka

اُن کے ساتھ نمازیں پڑھنا تو دُور کی بات...!! ہم نے تو اُن کی دُور سے زیارت بھی نہیں کی۔ اس مسئلے کا حل بھی ایک حدیثِ پاک ہی سے سنیئے! صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولوں کے سردار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: 2بندے ہوں، ان میں سے ایک مشرق(East) میں رہتا ہے، دوسرا مغرب(West) میں رہتا ہے (یعنی دونوں کے درمیان بہت فاصلہ ہے، ایک دُنیا کے اس کونے پر ہے، دوسرا دُنیا کے اُس کونے پر ہے، دونوں نے آپس میں ایک دوسرے کو دیکھا بھی نہیں ہے، آپس میں مُلاقات بھی نہیں ہوئی ہے، آپس میں باتیں بھی نہیں کی ہیں، بَس سُنا ہے کہ فُلاں جگہ ایک بندہ رہتا ہے، بڑا نیک ہے، پرہیز گار ہے،اللہ پاک کی عِبَادت کرتاہے، بَس اس بنیاد پر) وہ آپس میں صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا  کے لئے محبّت کرتے ہیں۔ فرمایا: جب قیامت کا دِن آئے گا، اللہ پاک ان دونوں کو جمع فرمائے گا اور جو محبّت کرنے والا ہے، اس سے کہا جائے گا:ھَذَا الَّذِی کُنْتَ تُحِبُّہُ فِیَّ  یعنی یہ ہے وہ بندہ جس سے تُو اللہ پاک کی رضا کے لئے محبّت کیا کرتا تھا۔([1])

اللہُ اکبر! کیا شان ہے...!! *ہم نے غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی زیارت نہیں کی*یہ ہماری محرومی ہے *ہم نے داتا حُضُور  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی باتیں نہیں  سُنیں، یہ ہماری محرومی ہے *ہم نے خواجہ حُضُور اور سیدی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہما  کا زمانہ نہیں پایا، یہ ہماری محرومی ہے مگر اللہ پاک کے فضل و کرم سے ہم ان سے محبّت کرتے ہیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! روزِ قیامت ہمیں ان اَوْلیائے کرام کی خِدْمت میں حاضِر کر کے کہا جائے گا: یہ ہیں وہ اَوْلیائے کرام جن سے تم محبّت کیا کرتے تھے۔

ندا دے گا مُنَادِی حشر میں یُوں قادریوں کو                 کدھر ہیں قادری کر لیں نظارہ غوثِ اعظم کا


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان،باب فی مقاربۃ  و موادۃ اہل الدین،جلد:6،صفحہ:492 ،حدیث:9022۔