Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka
گزاری، تم بھی ان سے راہنمائی لو اور اسی انداز سے زِندگی گزارو!([1])
مجھے اَوْلیا کی محبت عطا کر تُو دیوانہ کر غوث کا یااِلٰہی([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اَوْلیائے کرام بالخصوص حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ساتھ نسبت رکھنا، ان سے محبّت رکھنا اپنی جگہ بڑی سعادت کی بات ہے، اسی آیتِ کریمہ سے ہمیں یہ سبق بھی مِل رہا ہے کہ جتنا ممکن ہو، جہاں تک ہو سکے ہم اپنی سیرت اور اپنا کردار اللہ پاک کے نیک لوگوں جیسا بنانے کی کوشش کریں۔ یہ آج کے دَور کا بہت بڑا مسئلہ ہے؛ *ہمارا دعویٰ صحابۂ کرام سے محبّت کا ہے *دعویٰ اَہْلِ بیت سے محبّت کا ہے *دعویٰ اَوْلیائے کرام سے محبّت کا ہے *غوثِ پاک، داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے محبّت کا دعویٰ ہے مگر *جب کپڑے خریدنے کی باری آتی ہے تو غیر مسلموں کو آئیڈیل بناتے ہیں *داڑھی شریف، عمامہ شریف کی بات کریں تو فیشن پرستی اس طرف آنے نہیں دیتی *لائف سٹائل کی بات آتی ہے تو غیر مسلموں کو آئیڈیل بناتے ہیں *تعلیم کی بات آتی ہے تو غیر مسلموں کو آئیڈیل بناتے ہیں *لیکچر اَور قوموں کے سنتے ہیں *کردار دوسری قوموں جیسا اپنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
نیک لوگوں سے مُشَابہت کے فضائل
اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ