Naam Lewa Ghose e Azam Ka

Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka

ایپ اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کر سکتے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: قبروں کو چومنا منع،  اس کا طواف ناجائز  اور اسے سجدہ کرنا حرام ہے

وضاحت: ولیوں کے مزارات رحمت اُترنے کی جگہیں ہیں، وہاں حاضری دینے سے دلوں کو راحت   ملتی ہے اور بے شمار دینی و دنیوی فائدےحاصل ہوتے ہیں، ہمیں ولیوں کے مزارات پر حاضِری ضرور دینی چاہئے۔ البتہ! یہ ذہن نشین رکھئے! کہ مزارات پر کوئی بھی خِلافِ شرع کام ہم نہیں کر سکتے۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہلکھتے ہیں: مزارات ِشریفہ پر  حاضرہونے کے آداب یہ ہیں کہ *پاؤں کی طرف سے حاضِری ہو *کم ازکم 4ہاتھ کے فاصلے پر چہرے کے سامنے کھڑا ہو *درمیانی آواز سے بادب  سلام عرض کرے *پِھر فاتحہ شریف پڑھ کر صاحِبِ مزار کو ایصالِ ثواب کرے اور *اُن کے وسیلے سے دُعا مانگے *مزارِ پاک کو ہاتھ لگانا، چومنا منع ہے *مزار کا طواف کرنا نَاجائِز اور (مَعَاذَ اللہ!) قبر کو سجدہ کرنا حرام ہے۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...فتاوی رضویہ  ، جلد  9، صفحہ:  522 خلاصۃً۔