Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka
داخلہ عطا فرما دیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ) جو خوش نصیب ان سچوں کے ساتھ ہو گا، اس کی بھی زیادہ تحقیق نہیں ہو گی، زیادہ سخت حساب نہیں لیا جائے گا۔([1])
سفارش کیجیے محشر میں میری کہ مجھ کو بخش دے غفّار یاغوث!
جمیلِؔ قادری کی لاج رکھنا حضورِ واحدِ قہار یاغوث!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اَوْلیائے کرام کے ساتھ نسبت کی بَرَکت بخشش اور نجات کا ذریعہ بن جاتی ہے، اس کا ثبوت بھی ایک حدیثِ پاک سے ملتا ہے۔ بخاری شریف میں حدیثِ پاک ہے، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: روزِ قیامت گنہگاروں کو جہنّم میں ڈال دیا جائے گا۔ اب نیک لوگ جن کی بخشش ہو چکی ہو گی، وہ اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کریں گے: اے اللہ پاک! اِخْوَانُنَا كَانُوْا يُصَلُّوْنَ مَعَنَا وَيَصُوْمُوْنَ مَعَنَا وَيَعْمَلُونَ مَعَنَا یہ ہمارے بھائی ہیں، ہمارے ساتھ نمازیں پڑھا کرتے تھے، ہمارے ساتھ روزے رکھا کرتے تھے، ہمارے ساتھ مِل کر نیک اَعْمال کیا کرتے تھے۔([3])
(یہاں پر لفظِ مَعَنَا خاص طَور پر غور کے لائق ہے۔ قرآنِ کریم میں فرمایا:
وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ
ایمان بھی قبول کر لیا، متقی بھی بن گئے، سچوں کا ساتھ اب بھی ضروری ہے، اس ”ساتھ “ کی برکت کیا ہے؟ میدانِ محشر ہے، خُدائے قہار غضب پر ہے، گنہگاروں کو جہنّم میں ڈالا جا چکا ہے، اب اللہ