Naam Lewa Ghose e Azam Ka

Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka

مرے والی تیرے صدقے میں ہم سے نابَکاروں نے

لقب قرآں میں پایا ہے خُدا سے خیرِ اُمّت کا

وضاحت:اے مالک و مولیٰ، دوجہاں کے والی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! آپ کے صدقے ہم جیسے بد نصیبوں کے بھی بخت جاگے،قرآنِ مجید میں ربِّ کریم نے ہمارے لئے خیرِ اُمّت کا لقب ارشاد فرمایا ہے۔

حکیمُ الامت، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ میں 2حکم دئیے گئے: (1):تقویٰ (2):سچوں کی صحبت۔ یہ دونوں چونکہ مشکل ترین کام تھے، اس لئے اللہ پاک نے پیار بھرا خطاب فرمایا تاکہ اس کرم نوازی کی بَرَکت سے یہ کام مشکل نہ لگیں، طبیعتوں پر آسان ہو جائیں۔([1])  لہٰذا فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا

مزیدارشاد  ہوا:

اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹)  (پارہ:11، التوبہ:119)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

یہاں اللہ پاک نے 2حکم دئیے ہیں: (1):اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو! (2):پِھر فرمایا: سچوں کے ساتھ ہو جاؤ...!!

سچوں کا ساتھ کیوں ضروری ہے...؟

یہاں ایک سُوال ذہن میں اُبھرتا ہےکہ جب ایمان بھی حاصِل ہو گیا، تقویٰ بھی


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:11، سورۂ توبہ، زیرِ آیت:119، جلد:11، صفحہ:114 خلاصۃً۔