Book Name:Naam Lewa Ghose e Azam Ka
ایمان کی حفاظت کا سامان ہوتا رہے گا۔
امیرِ اہلسنت، ابو بلال مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ بارگاہِ غَوثِیت میں عرض کرتے ہیں:
راستہ پُر خار، منزل دُور، بَنْ سُنسان ہے المدد! اے رہنما! یا غوثِ اعظم دست گیر!
اب سرہانے آؤ! مرشِد اور مجھے کلمہ پڑھاؤ دم لبوں پر آ گیا یاغوثِ اعظم دست گیر!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سچوں کے ساتھ کا ایک عظیم فائدہ
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے فرمایا:
uÞ""e6 تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ
سچوں کے ساتھ رہنے کا حکم کیوں دیا گیا؟ حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اس کی ایک اور حکمت بھی بیان کی ہے، آپ نے دیکھا ہو گا، جس جگہ سیکيورٹی کا انتظام ہو، جو بھی آئے، اس کی تلاشی لی جا رہی ہو، وہاں جب کوئی بڑی شخصیت آجائے، بڑا افسر آجائے تو اس کی تلاشی نہیں لی جاتی، وہ ہوتا ہی اتنا بااعتماد ہے کہ اس کی تلاشی کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس شخصیت کے ساتھ جو آدمی ہو، اس کو بھی بغیر تلاشی ہی کے جانے دے دیا جاتا ہے تو مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: سچوں کے ساتھ رہنے کی ایک حکمت یہ بھی ہے کہ (یہ سچے تو بخشے بخشائے ہیں، یہ تو اس شان والے ہیں، ایسے اعمال والے ہیں کہ روزِ قیامت ان سے حساب نہ لیا جائے، بلا حساب ہی جنّت کا