Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat
بارے میں بھی سُنتے ہیں،چنانچہ
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام اپنے گریبان میں ہاتھ ڈال کر باہر نکالتے تھے تو ایک دم آپ کا ہاتھ روشن ہو کر چمکنے لگتا تھا، پھر جب آپ اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال دیتے تو وہ اپنی اصلی حالت پر ہو جایا کرتا تھا۔ اِس معجزے کو قرآنِ عظیم نے مختلف سورتوں میں بار بار ذِکْر فرمایا ہے، چنانچہ
پارہ 16 سورۂ طہٰ کی آیت نمبر 22میں اِرشاد فرمایا :
وَ اضْمُمْ یَدَكَ اِلٰى جَنَاحِكَ تَخْرُ جْ بَیْضَآءَ مِنْ غَیْرِ سُوْٓءٍ اٰیَةً اُخْرٰىۙ(۲۲) (پ۱۶،طہ:۲۲)
ترجمۂ کنزُ العِرفان:اور اپنے ہاتھ کو اپنے بازو سے ملاؤ ، بغیر کسی مَرَض کے خوب سفید ہو کر، ایک اور معجزہ بن کر نکلے گا ۔
(عجائب القرآن مع غرئب القرآن،ص۲۳ملخصاً)
حضرت عبدُاللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں:حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے ہاتھ مبارَک سے رات میں چاند اور دن میں سورج کی روشنی کی طرح نور ظاہر ہوتا تھا۔ (تفسیر مدارک، طہ، تحت الآیۃ: ۲۲، ص۶۸۹، تفسیر خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۲۲، ۳/۲۵۲، ملتقطاً )جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ اپنا ہاتھ مبارَک بغل کے نیچے رکھ کر بازو سے ملاتے تو وہ اپنی پچھلی حالت پر آ جاتا تھا۔(صراط الجنان،۶/۱۸۱)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعات سے چندباتیں معلوم ہوئیں: (1)حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اپنی قوم پر بہت مہربان تھے۔(2)انہیں راہِ خدا میں بہت ستایا گیا۔(3) اچھوں کی صحبت کی بہت برکات ظاہر ہوتی ہیں جیسا کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی برکت سے بنی اِسرائیل کو کئی نعمتیں ملیں اور