Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی شان و عظمت کی چندجھلکیاں
پیارے اسلامی بھائیو!*اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام اِنتہائی شان و شوکت والے نبی ہیں۔*قرآنِ کریم کے کئی پاروں اور آیاتِ مقدَّسہ میں بڑے شاندار انداز کے ساتھ آپ کا ذِکْرِ خیر بیان ہوا ہے۔*آپ کا نامِ مبارک قرآنِ کریم میں 136 بار ذِکْر کیا گیا ہے۔ * آپ کو اللہ پاک کی طرف سے ایک آسمانی کتاب تَورات عطا کی گئی۔*آپ نے اللہ پاک سے کئی مرتبہ کلام کرنے کا شرف پایا اِسی لیے آپ کو کَلِیْمُ اللہ کہا جاتا ہے۔*ربِّ کریم نے آپ کو طُور پہاڑ پر بُلا کر پہاڑ کی طرف رُخ کروایا اور وہاں تَجَلِّی فرمائی۔*آپ کو ربِّ کریم نے کئی معجزات بھی عطا فرمائے۔ *آپ نے حضرت خِضر عَلَیْہِ السَّلَام سے ملاقات بھی فرمائی۔*اللہ پاک نے آپ کو بہت زیادہ طاقت و قوت عطا فرمائی تھی۔*آپ بہت سادہ طبیعت کے مالک تھے۔* معراج کی رات نبیِّ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آپ کو اپنی قبر میں نماز کی حالت میں ملاحظہ فرمایا تھا۔ *آپ نے معراج کی رات حُضور پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِمامت میں نماز پڑھنے کی سعادت پائی تھی۔*اُمَّتِ محمدیہ پر آپ کا ایک بہت بڑا اِحسان یہ ہے کہ معراج کی رات آپ کی بدولت پچاس (50)نمازیں کم ہوکر پانچ(5)رہ گئیں۔*آپ نے اپنا عصا پتھر پر مارا تو اُس میں سے بارہ(12) چشمے بہہ نکلے تھے۔*آپ نے دریائے نیل پر اپنا عصا مارا تو اُس میں بارہ(12) سڑکیں بن گئیں تھیں۔*آپ ہی کی بدولت بنی اسرائیل پر آسمان سے مَن و سَلْوی اُترا تھا(مَن شہد کی طرح ایک قسم کا حلوہ تھا، اور سلویٰ بُھنی ہوئی بٹیریں)۔ * آپ کی نافرمانی کرنے کے سبب بنی اِسرائیل پر جب بھی کوئی عذاب آتا تو وہ آپ ہی کو مدد کے لئے