Hazrat Musa Ki Shan o Azmat

Book Name:Hazrat Musa Ki Shan o Azmat

نے اِنہیں  خواب یا فرشتے کے ذریعے یا اِن کے دل میں  یہ بات ڈال کر اِلہام فرمایا کہ تم حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام کو دودھ پلاؤ،پھر جب تجھے اِس پر خوف ہو کہ پڑوسی واقف ہو گئے ہیں ،وہ شکایت کریں  گے اور فرعون اِس کو قتل کرنے کے درپے ہو جائے گا تو بے خوف و خطراِسے مصر کے دریائے نیل میں  ڈال دے اوراِس کے غرق ہوجانے اور ہلاک ہوجانے کاخطرہ اور اِس کی جدائی کا غم نہ کر ،بیشک ہم اِسے تیری طرف پھیر لائیں  گے اور اِسے رسولوں عَلَیْہِمُ السَّلَام  میں  سے بنائیں  گے ۔چنانچہ آپ رَضِیَ اللهُ عَنْہَا  چند روز حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام کو دودھ پلاتی رہیں ۔اِس عرصے میں  نہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام روتے، نہ اِن کی گود میں  کوئی حرکت کرتے اورنہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی بہن کے سوا اور کسی کو آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی پیدائش کی خبر تھی۔جب حضرت موسی عَلَیْہِ السَّلَام کی والدہ  کو فرعون کی طرف سے خطرہ ہوا تو حضرت موسیٰ   عَلَیْہِ السَّلَام کوایک صندوق میں  رکھ کر جو خاص طور پر اِس مقصد کے لئے بنایا گیا تھا،رات کے وقت دریائے نیل میں  بہا دیا۔(تفسیرخازن،القصص،تحت الآیۃ:۷،۳/۴۲۳-تفسیرمدارک،القصص،تحت الآیۃ:۷،ص۸۶۱-تفسیر جلالین ،القصص، تحت الآیۃ: ۷، ص ۳۲۶، ملتقطاً)

پیارے اسلامی بھائیو! کیا آپ  جانتے ہیں کہ دریائے نیل میں تیرتا ہوا وہ مبارَک صَندوق جس میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام موجود تھے وہ کس خوش قسمت ہستی کے حِصّے میں آیا،اللہ پاک کے اِس پاکیزہ نبی عَلَیْہِ السَّلَام کا پیارا نام کس محترم ہستی نے رکھا اور اِس مبارَک نام کا مطلب کیا ہے، آئیے! سُنئے، چنانچہ

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا نام کس نے رکھا؟

حضرت امام عَلاءُ الدِّین علی بن محمد خازِن رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت آسیہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا سے اِن(یعنی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام) کا نام رکھنے کے لئے کہا گیا تو آپ نے فرمایا: میں نے اِس (بچے) کا نام مُوسیٰ رکھا۔(تفسير خازن،پ۲۰،القصص،تحت الآية:۷، ۳/۳۵۸)چونکہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پانی اور