Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
گیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ کون لوگ ہوں گے؟ فرمایا: (وہ جو یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں)کیا تم نے اللہ پاک کا یہ فرمان نہیں دیکھا: ([1])
اِنَّ الَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰى ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْكُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِهِمْ نَارًاؕ-وَ سَیَصْلَوْنَ سَعِیْرًا۠(۱۰) (پارہ:4، النساء:10)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: بیشک وہ لوگ جو ظلم کرتے ہوئے یتیموں کا مال کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں بالکل آگ بھرتے ہیں اور عنقریب یہ لوگ بھڑکتی ہوئی آگ میں جائیں گے۔
پیارےاسلامی بھائیو! یتیم کا مال ناحق کھانے کی کئی صُورتیں ہو سکتی ہیں، مثلاً *کسی شخص کا انتقال ہوا، اس کے وُرَثَا میں یتیم بچہ بھی ہے، اب وراثت کی تقسیم سے پہلے اس میّت کے ترکے (یعنی پیچھے چھوڑے ہوئے مال) میں سے سوئم، دسویں، چالیسویں وغیرہ کا خَتْم نہیں دِلوا سکتے کیونکہ اس میں یتیم کا بھی حق شامِل ہے۔ لہٰذا ایسی صُورت میں سوئِم وغیرہ ایصالِ ثواب کے اخراجات علیحدہ رقم سے کرنے چاہئے *یتیم بچے کو وراثت سے محروم کر دینا، اس کے مال پر ناحق قبضہ جمال لینا وغیرہ یہ سب یتیم کا مال ناحق کھانے کی صُورتیں جو آج کل ہمارے معاشرے میں عام پائی جاتی ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے، کاش! ہمیں تقویٰ مِل جائے، پرہیزگاری نصیب ہو جائے، کاش! ہم اپنی زندگی کے ہر ہر معاملے میں شرعی راہنمائی لینے کی عادَت اپنا لیں۔ اللہ پاک ہمیں ناحق مال کھانے کی آفت سے محفوظ فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔
[1]...مسند ابی یعلیٰ، حدیث ابی برزۃ الاسلمی عن النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم، جلد:5، صفحہ:450، حدیث:7437۔