Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
پوچھیں گے: تم کیا عَمَل کرتے تھے؟ وہ کہیں گے: ہم وقت سے پہلے وُضُو کر کے نماز کے لئے تیار ہو جایا کرتے تھے۔ (3):پِھر ایک اور جماعت آئے گی، ان کے چہرے سورج کی طرح روشن ہوں گے، فرشتے ان کا عَمَل پوچھیں گے، وہ کہیں گے: ہم اذان مسجد میں پہنچ کر سنا کرتے تھے (یعنی اذان سے پہلے ہی مسجد میں پہنچ جایا کرتے تھے)۔ ([1])
حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جب قیامت برپا ہو گی، اس وقت روزہ دار اس شان کے ساتھ قبروں سے نکلیں گے کہ ان کے مُنہ سے مشک جیسی تیز خوشبو نکل رہی ہو گی، یہ اپنی اسی خوشبو سے پہچانے جائیں گے۔ پِھر جب یہ میدانِ محشر میں پہنچیں گے تو ان کے لئے دسترخوان بچھا دیا جائے گا، ان پر کھانا لگا دیا جائے گا۔ انہیں حکم ہو گا: کھاؤ کہ تم اس وقت بُھوکے رہتے تھے، جب لوگ پیٹ بھر کر کھاتے تھے، پیو! کہ تم اس وقت پیاسے رہتے تھے، جب لوگ پانی سے سیراب ہوتے تھے۔ پس یہ خوش نصیب کھائیں گے، پئیں گے اور آرام کریں گے جبکہ لوگ تھکے ماندے اور پیاسے حساب کتاب میں مَصْرُوف ہوں گے۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! پیارےاسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کتنی آسان آسان نیکیاں ہیں، کلمہ طیبہ پڑھیئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! نہ موت کے وقت گھبراہٹ ہو گی، نہ قبر کے اندر گھبراہٹ ہو گی اور جب قبر سے اُٹھیں گے، اس وقت بھی دِل مطمئن ہو گا، کوئی خوف دِل پر طارِی نہیں ہو گا *اذان دینے کی عادت بنائیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! قبر سے اذان دیتے ہوئے