Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
اُٹھیں گے *پانچوں نمازیں باجماعت پڑھنے، اذان ہوتے ہی بلکہ اذان سے پہلے ہی وُضُو کر کے نماز کے لئے تیار ہو جانے بلکہ اذان مسجد ہی میں پہنچ کر سننے کی عادَت بنائیے! اللہ پاک نے چاہا تو روزِ قیامت چمکدار چہرے کے ساتھ اُٹھیں گے *روزے رکھنے کی عادَت بنائیے! رمضان المبارک کے روزے تو فرض ہیں، وہ تو رکھنے ہی رکھنے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ نفل روزوں کی بھی عادَت بنائیے! صحت اجازت دے، فرائض و واجبات کی ادائیگی میں اور رِزْقِ حلال کمانے میں دُشواری نہ ہو تو روزانہ ہی روزہ رکھئے! یہ نہ ہو سکے تو کم از کم ہفتے میں ایک روزہ رکھئے! بلکہ پِیر شریف کو روزہ رکھنے کی عادَت بنا لیجئے کہ ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہر پِیر شریف کا روزہ رکھتے تھے([1]) ہر جمعرات کو روزہ رکھنے کی عادَت بنا لیجئے! ممکن ہو تو ہر مہینے اَیَّامِ بِیْض (یعنی ہر ماہ چاند کی 13، 14 اور 15 تاریخ کے روزے رکھئے) ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! قبر سے ایسے اُٹھنا نصیب ہو گا کہ مُنہ سے مشک کی خوشبو آ رہی ہو گی، اَہْلِ محشر روزہ داروں کو اس خوشبو سے پہنچانیں گے اور اللہ پاک نے چاہا تو میدانِ محشر میں جب لوگ نفسی نفسی کے عالَم میں ہوں گے، تپتی ہوئی تانبے کی زمین... آگ برساتا ہوا سورج... اس ہولناک گرمی میں لوگ پیسنے میں نہائے ہوئے ہوں گے، کچھ تو اپنے ہی پسینے میں ڈبکیاں لے رہے ہوں گے، سخت بُھوک اور پیاس کا غلبہ ہو گا، ایسے ہولناک دِن میں، ایسے ہولناک حالات میں لوگوں کو حساب کتاب کی فِکْر ہو گی اور روزہ دار مزے سے دسترخوان پر بیٹھے دعوت کھا رہے ہوں گے۔ اللہ پاک ہمیں ان نیک اعمال کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔