Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
ہے۔([1])
آہ! افسوس! آج کل اِیْمان کی سلامتی کی فِکْر بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے * عموماً لوگ اپنے نفس پر بھروسہ کرتے ہیں*بدمذہبوں اور بُرے لوگوں کی صحبت(Company) میں بیٹھنا *گُنَاہوں میں مَصْرُوف رہنا *ہم کیا سیکھ رہے ہیں، کس سے سیکھ رہے ہیں، وغیرہ کی بالکل فِکْر نہ کرنا *عِلْمِ دِین سے دُور بھاگنا *غیر مسلموں کی نقل کرنا *اُن کا لٹریچر (Literature)بےدھڑک پڑھنا *غیر مستند (Inauthentic) لوگوں اور غیر مستند طریقوں (مثلاً سوشل میڈیا، انٹرنیٹ، یوٹیوب، فیس بُک وغیرہ) کے ذریعے دِین سیکھنے کی کوشش کرنا وغیرہ اِیْمان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے اَسْبَاب ہیں مگر افسوس! آج کل اَکْثَرِیّت (Majority) ان کاموں میں مبتلا نظر آتی ہے۔
اے عاشقان رسول! اللہ پاک نے ہمیں اِیْمان کی دولت عطا فرمائی ہے تو ہمیں اس کی قدر بھی کرنی ہے، اس کی حفاظت کرنا ہماری ذِمَّہ داری ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر سے ہر دَم ڈرتے رہیں اور ہر ہر لمحہ سلامتئ ایمان کی فِکْر کرتے رہیں۔
مُنْہ سے آگ نکل رہی ہو گی...!!
پیارےاسلامی بھائیو! کون کس حال میں قبر سے اُٹھے گا، سنیئے! حدیثِ پاک میں ہے، غیب جاننے والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: قیامت کے دِن ایک قوم اپنی قبروں سے اس طرح اُٹھائی جائے گی کہ ان کے مُنہ سے آگ نکل رہی ہو گی۔ پوچھا