Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
خُوب جاننے والا ہے۔ ([1])
پیارےاسلامی بھائیو! قیامت آنی ہے، ضرور آنی ہے، مرنے کے بعد اُٹھایا جانا ہے، ضرور اُٹھایا جانا ہے، یہ اُس رَبِّ کائنات کا وعدہ ہے، جو سب سچوں سے بڑا سچا ہے، جس کا جھوٹ بولنا ناممکن و محال ہے، یہ اُس رَبِّ کائنات کا وعدہ ہے جس نے یہ دُنیا بنائی ہے، وہی ایک روز اسے فنا کر دے گا، پِھر ہمیں مرنے کے بعد دوبارہ اُٹھایا جائے گا، ہمارے اعمال کا حساب ہو گا، اُس دِن نیکوں کے لئے جنّت ہو گی مگر آہ! گنہگار اگر رحمتِ اِلٰہی سے محروم رہے تو جہنّم اُن کا ٹھکانا ہو گی۔
قبروں سے اُٹھنے کا ہولناک منظر
ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے قیامت قائِم ہونے کا پُورا منظر بیان فرمایا، چنانچہ احادیثِ کریمہ کے مطابق حضرت اِسْرافیل علیہ السَّلَام اپنے مُنہ میں صُور لئے کھڑے ہیں، جب اللہ پاک آپ کو حکم فرمائے گا، آپ صُور پُھونکیں گے، یہ ایک خوفناک چنگھاڑ کی آواز ہو گی، اس آواز سے ایک زلزلہ برپا ہو گا، ستارے جھڑ جائیں گے، چاند اور سورج آپس میں ٹکرا کر ریزہ ریزہ ہو جائیں گے، جیسے کشتی بیچ سمندر میں طوفان کی موجوں کے سبب لڑکھڑاتی ہے، زمین ایسے لڑکھڑا جائے گی، اس وقت قیامت قائِم ہو گی، سب موت کے گھاٹ اُتر جائیں گے۔ اس کے بعد فرشتوں پر بھی موت طاری ہوگی، سب فرشتے موت کا ذائقہ چکھیں گے، اس وقت ایک حَیّ و قَیُّوم رَبّ کریم کے سِوا کوئی