Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
ہو گی، نہ ہی قبروں سے اُٹھتے وقت کوئی وحشت ہو گی۔ غیب کی خبریں دینے والے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مزید فرمایا: گویا میں دیکھ رہا ہوں( کہ صُور پُھونک دیا گیا ہے مردَے قبروں سے نکل رہے ہیں اور) مسلمان جو کلمہ طیبہ پڑھتے ہیں،( اس پر ایمان بھی رکھتے ہیں) اپنے سَر سے مٹی جھاڑتے اور یہ کہتے ہوئے اُٹھ رہے ہیں: ([1])
الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَؕ- (پارہ:22، فاطر:34)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: سب خوبیاں اس اللہ کیلئے ہیں جس نے ہم سے غم دور کر دیا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
مؤذِّن قبر سے اذان دیتے اُٹھیں گے
صحابئ رسول حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ روایت کرتے ہیں اللہ پاک کے آخری نبی، رسول ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بےشک اذان دینے والے اور تلبیہ (یعنی لَبَّیْک اللہم لبیک پڑھنے والے) روزِ قیامت قبروں سے اذان دیتے اور تلبیہ پڑھتے ہوئے اُٹھیں گے۔([2])
نماز کے لئے جلدی جانے والے کی فضیلت
مکاشفۃ القلوب میں ہے: جب قیامت برپا ہو گی، اس وقت قبروں سے (1):ایک ایسی جماعت اُٹھے گی جن کے چہرے چمکدار ستاروں کی طرح ہوں گے، فرشتے ان سے پوچھیں گے: تمہارا عَمَل کیا تھا (جس کی برکت سے تمہیں یہ سعادت نصیب ہوئی)؟ وہ عرض کریں گے: ہم اذان سُنتے ہی سب کام کاج چھوڑ کر وُضُو کے لئے کھڑے ہو جایا کرتے تھے۔ (2):پِھر ایک ایسی جماعت آئے گی جن کے چہرے چاند کی طرح ہوں گے، فرشتے ان سے