Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar
نیک لوگوں کے قبر سے اُٹھنے کا منظر
اے عاشقان رسول! جب قبریں کُرَیْدی جائیں گی، مردَے زندہ کئے جائیں گے، اس وقت گنہگار سخت ہولناک اور تکلیف دِہ حالت میں اُٹھائے جائیں گے*ایسے ہی جو نیک لوگ ہیں *اس دُنیا کی زندگی کو نیکیوں میں گزارتے ہیں *دُنیا کی محبّت،مال و دولت کی لالچ، عیش و عشرت اور فضولیات سے دُور رہ کر اپنی زندگی کو اللہ پاک کی رضا والے کاموں کے لئے وقف کر دیتے ہیں، ایسے لوگ جب قبروں سے اُٹھیں گے *ان کے تو وارے ہی نیارے ہوں گے *ان کی حالت قابِلِ رشک ہو گی *ان میں سے کچھ وہ ہوں گے جنہیں قبروں سے اُٹھتے ہی خوشخبری سُنائی جائے گی *کچھ وہ ہوں گے کہ ان کے نیک اعمال بہت اچھی اور خوبصورت شکل میں ان کا استقبال کریں گے *کچھ وہ ہوں گے جنہیں سواریاں پیش کی جائیں گی اور یہ سُواری پر بیٹھ کر میدانِ محشر کی طرف جائیں گے اور *کچھ تو وہ خوش نصیب ہوں گے کہ انہیں قبر سے اُٹھتے ہی پنکھ عطا کر دئیے جائیں گے اور یہ اُڑ کر جنّت میں پہنچ جائیں گے جبکہ لوگ ابھی حساب کتاب میں مَصْرُوف ہوں گے۔
سُبْحٰنَ اللہ! نیک لوگوں کی کیسی نِرالی شانیں ہوں گی، کس نیک بندے کو قبر سے کیسے اُٹھایا جائے گا، آئیے! احادیثِ کریمہ سنیئے!
صحابی اِبْنِ صحابی حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جَو لَااِلٰہَ اِلَّا اللہُ پڑھتے ہیں، انہیں نہ موت کے وقت وحشت ہو گی، نہ قبر کے اندر وحشت