Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

Book Name:Qabro Se Uthnay Ka Holnaak Manzar

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ پاک مُردوں کو اٹھانے پر قادر ہے

اُبَیْ بِن خلف جو مکے کا بڑا اور مشہور  غیر مسلم تھا، ایک دِن اس نے کسی مرے ہوئے انسان کی بالکل گلی ہوئی پُرانی سی ہڈی کہیں سے اُٹھائی اور لے کر رسولِ اَکْرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہو گیا اور مَعَاذَ اللہ! قیامت کا اِنْکار کرتے ہوئے بولا: اے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کیا آپ ہم سے یہ وعدہ کرتے ہیں کہ جب ہماری ہڈیاں پُرانی ہو کر بالکل گل سڑ جائیں گی، پِھر روزِ قیامت اللہ پاک ہمیں اُٹھائے گا اور نئی زِندگی دے گا؟ یہ کہہ کر اُبَیْ بن خلف نے ہاتھ میں پکڑی ہوئی اس پُرانی ہڈی کو ہاتھ سے مسل کر باریک کیا اور اس چورے کو ہوا میں اُچھال دیا، پِھر بولا: اے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کون ہے جو اس کو دوبارہ زندہ کرے گا؟ اس پر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔