Deeni Mutala Ki Ahmiyat

Book Name:Deeni Mutala Ki Ahmiyat

مطالعہ کرنا اَوْلیا کا طریقہ ہے

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

اِنَّ اللّٰهَ یُسْمِعُ مَنْ یَّشَآءُۚ-(پارہ:22، فاطر:22)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: بیشک اللہ سُناتا ہے جسے چاہتا ہے۔

یعنی اللہ پاک جسے چاہتا ہے ہدایت کی باتیں سُنوا دیتا ہے۔([1])  شیخ شہابُ الدِّین سہروردی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیت کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ہمارے دِل میں ہدایت کی باتیں آنا اللہ پاک کی طرف سے ہے، اس کے ظاہری ذرائع 2ہیں: (1):مخلوق کی زبان کہ عاشقانِ رسول عُلمائے کرام کی زبانی سُن کر دِل میں ہِدایَت کی باتیں آتی ہیں (2):اس کا دوسرا طریقہ ہے: دِینی مُطَالعہ کہ بندہ جب کتاب پڑھتا تو اس کے دِل میں ہدایت کی باتیں اُترتی ہیں۔  

مزید فرماتے ہیں: دِینی مطالعہ رحمت کے دروازوں میں سے ایک بڑا دروازہ ہے، بڑے بڑے مشائخ، صُوفیا، عُلَما اور زاہدوں کا عمل ہے، اس کی بَرَکت سے رحمت کے دروازے کُھل جاتے ہیں۔([2])  

فیشن ایبل نوجوان کی توبہ

کلکتہ(ہند) کا واقعہ ہے، ایک نوجوان جو بہت فیشن ایبل (Fashionable)زندگی گزار رہا تھا۔ سُنّتوں کی طرف اس کی تَوَجُّہ نہیں تھی۔ ایک بار اس کی چند اسلامی بھائیوں سے


 

 



[1]... جلالین  مع حاشیہ صاوی،پارہ:22، سورۂ فاطر، زیرِ آیت:22، جلد:3، جز:5،صفحہ:83 ۔

[2]...عوارف المعارف، الباب الثانی فی تخصیص الصوفیۃ بحسن الاستماع، صفحہ:22 ملتقطًا۔