Book Name:Deeni Mutala Ki Ahmiyat
مُلاقات ہوئی، انہوں نے اسے سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے موضوع پر امیر اہلسنت کا ایک رسالہ بھیانک اُونٹ تحفے میں دیا۔ گھر آ کر اُس نے رسالہ رکھ دیا۔ پِھر ذِہن بنا کہ چلو..!! مختصر سا رسالہ ہے سونے سے پہلے پڑھ لیتا ہوں۔ چنانچہ رسالہ پڑھنا شروع کیا، مکّہ شریف میں غیر مسلموں نے سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر جو ظُلْم کے پہاڑ توڑے تھے، رِسالے میں اُن کا بیان تھا، وہ نوجوان کہتا ہے: رسالہ پڑھتے پڑھتے عشقِ رسول کے سبب میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ میں نے روتے روتے رسالہ پڑھا، اُسے پڑھنے کی بَرَکت سے توبہ کرنے اور نیکی کی راہوں پر چلنے کا ذہن بن گیا۔ اگلے دِ ن میں نے والدین سے اجازت لی اور دعوتِ اسلامی والے عاشقانِ رسول کے ساتھ قافلے کا مسافِر بن گیا۔ الحمد للہ! نیک صحبت کی بَرَکت سے میں نے فیشن ابیل(Fashionable) زندگی چھوڑی، چہرے پر داڑھی شریف سجائی، سَر پر عِمَامہ شریف سجایا اور اچھی صحبت میں رہنے والا بن گیا۔([1])
سُبحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے دِینی مطالعہ کی بَرَکت...!! اگر ہم دِینی کتابیں پڑھنے کی عادَت بنائیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی نُورانیت نصیب ہو گی اور اللہ پاک نے چاہا تو ہم نیک بننے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
آج کے دَور کی بڑی بڑی بُرائیوں میں سے ایک بُرائی یہ بھی ہے کہ لوگ کتابوں سے دِین سیکھنے کی بجائے، سوشل میڈیا سے سیکھتے ہیں۔ قرآن پاک، حدیث شریف اور دینِ